تھا دنیا میں جب اندھیرا چھایا
رب نے اک نور چمکایا
انسان تو انساں چرند پرند بھی گرویدہ
میرے نبیؐ ہیں وہ محبوب خدا ہیں وہ
کوئی آن نہیں کوئی شان نہیں میرے نبیؐ سی
کوئی صفات نہیں کوئی اخلاق نہیں میرےنبیؐ سی
تھا بدن مبارک خوب گھٹا ہوا روشن پیشانی گویا آفتاب کا کنارہ
میرے نبیؐ کی آنکھیں آنکھوں میں سرخ ڈورے
دانت مبارک موتی جڑے جیسے نور کا آبگینہ
مشک و عنبر سے اعلیٰ میرے نبیؐ کا پسینہ
تھا قد مبارک درمیانہ
سب کے درمیاں تھے نمایاں
میں بیاں کروں کیسے پیارے نبیؐ کاحسن مبارک
رب کے سوا کوئی بیاں کرسکتا نہیں انکا حسن مبارک
نبیؐ بھی وہ جنھیں نبیوں کا امام بنایا
شفاعت کا تاج جن کے سر پر سجایا
عمارہؔ نے کی ہے اک ناکام کوشش
الہیٰ کرلیجئےقبول ادنی سی یہ کاوش
عمارہ فہیم