حیراں ہوں محو تماشہ ہوں میں
چلن یہ زمانے کا کیا ہو گیا
کہ آنچل میں جس کو چھپایا گیا
جسے گھر کی ملکہ بنایا گیا
وہی اپنی عظمت سے نالاں ہوئ
عاقل تھی وہ کیسے ناداں ہوئ
وہ عورت کہ جس کی بڑی شان ہے
رسول خداؐ کا یہ فرمان ہے
ہے بیٹی تو رحمت سمجھو اسے
خدا کی عنایت سمجھو اسے
بہن ہے تو بھائی کا وہ مان ہے
تو کیوں اپنے درجے سے انجان ہے
بھلایا کیوں جو رب کا فرمان ہے
ہے گھاٹے کا سودا جو اس نے کیا
بجھا ڈالا ایماں کا روشن دیا
نہ بگڑا ہے کچھ اب بھی لوٹ آؤ تم
ہے کیا شانِ مسلم یہ دکھلاؤ تم