سب سے پہلےتو میں تمام بہنوں کو74 ویں جشن آزادی کے اس پرمسرت موقع پر مبارکباد پیش کرتی ہوں ۔یہ اسلامی جمہوریہ پاکستان ہمارے بزرگوں کی انتھک جدو جہد اور لازوال قربانیوں کا نتیجہ ہے اسکے قیام کا مقصد ہی یہی تھا تھاکہ ایک ایسی ریاست ہو جس میں مسلمانوں کو قرآن وسنت کے مطابق زندگی گزارنے کی آزادی ہو یعنی اسلام کے ہی نام پر پاکستان 27 رمضان المبارک کو حاصل کیا گیا لیکن افسوس آج یہی مقصد بالکل ختم ہو کر رہ گیا ہے اور اسلامی کلچر کی جگہ مغربی اور دیگر تمام کلچر مسلمانوں کی زندگیوں میں شامل ہیں ۔
ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم پاکستانی مسلمان آج کے دن خود سے یہ تمام عہد کریں اور محب وطن ہونے کا ثبوت دیں :
1 )ظاہری شوروہنگامہ آرائ کے بجائے آزادی جیسی نعمت پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنے کےلئے نوافل صدقہ اور استغفار کیا جائے ،کیونکہ آج ایک لمبے لاک ڈاؤن نے بھی ہمیں آزادی کی قدر و قیمت اچھی طرح سمجھا دی ہے
2 )جھنڈیوں اور بتیوں کے بجائے لگائے جائیں۔
3 )اپنے سیاستدانوں کو برا بھلا کہنے کے بجائے اپنے ذاتی فرائض پر بھی نظر رکھی جائے جس میں انفرادی طور پر صفائ ایمانداری اچھے اخلاق اورقانون کی پابندی کو اہمیت دی جائے کیونکہ یہی وہ اوصاف ہیں جن سے ملک میں امن وامان کی فضا قائم ہو سکتی ہے۔
4 )تعلیمی معیار کو بہتر بنایا جائے میڈیا اور علماء سے مدد لی جائے۔
5 ) اللہ تعالیٰ کی نافرمانیوں سے بچنے کی پوری کوشش کی جائے۔
سب سے بڑھ کر اللہ پر مکمل بھروسے اور یقین کے ساتھ دعائیں کی جائیں کہ ،……. اے اللہ اس خوبصورت اور زرعی سرسبز وشاداب ملک کی حفاطت فرما
اور اس کو درپیش تمام مسائل کا خاتمہ کر دے اور اسے بہترین حکمران عطا کرے جو حقیقی معنوں میں اس ملک کو مدینہ کی ریاست بنا سکے ،…………………امین