اللہ اکبر اللہ اکبر…..
لا الہ الا اللہ……
اللھم صلی علی محمد…….
ماما ماما میں بھی جاؤں سعدی بھائ اور ابی کے ساتھ نماز پڑھنے،جی پیارے بیٹے حمزہ آپ بھی چلے جائیں سعدی بھائ اور ابی کے ساتھ نماز پڑھنے لیکن دیکھیں آپ کی وجہ سے کسی کی نماز میں خلل نہ ہو۔ یہ خلل کیا ہوتا ہے ماما،خلل مطلب کسی کی نماز میں آپ کی وجہ سے کوئ مسئلہ کوئ پریشانی نہ ہو کوئ تنگ نہ ہو۔۔لیں ماما یہ کیا بات ہوئ کیا کوئ کسی کی نماز میں بھی خلل کرے گا؟
جی سعد بیٹے ایسا ہو سکتا ہے۔ ابھی بھی ہوتا ہے کتنی ہی جگہوں پر اور پہلے تو بہت ہی ہوتا تھا۔۔۔ اچھا چلیں ابھی آپ جائیں نماز کے لئے پھر اس کے بارے میں بعد میں بات کریں گے ان شاء اللہ۔
جی ماما اب بتائیے آپ کیا کہہ رہی تھیں نماز سے پہلے،بیٹے اصل میں حمزہ اور میں بات کر رہے تھے نماز اور اس کے خلل کی۔ایسے بہت سے واقعات ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ کفار و مشرکین مسلمانوں کے دینی فرائض میں خلل کرتے تھے جیسا کہ مشرک ہمارے پیارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز میں اونٹ کی اوجڑی یعنی اس کا پیٹ ڈال کر پریشان کرتے تھے۔ماما یہ مشرک اور کافر ایک نہیں ہوتے۔
نہیں حمزہ۔۔۔۔ مشرک وہ جو شرک کریں یعنی اللہ کے ساتھ کسی کو شریک کریں جیسے عیسائ حضرت عیسی علیہ السلام کو (نعوذ باللہ) اللہ کا بیٹا کہتے ہیں اور کافر جو کفر کریں اللہ کو نہ مانیں۔
اچھا…تو ہم کہاں تھے…میں بتاؤں گا میں….جی بولیں حمزہ …..آپ کہہ رہی تھیں کہ وہ کیا کہتے ہیں،ارے اتنی دیر لگا رہے ہو حمزہ ماما کہہ رہی تھیں کہ مشرک ہمارے پیارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو تنگ کرتے تھے۔جی تو جب کفار اور مشرکین مکہ نے بہت زیادہ تنگ کرنا شروع کردیا تو اللہ نے ہجرت کا حکم دیا تاکہ نبی محترم محمد صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کے ساتھ مدینہ میں اسلامی سلطنت قائم کریں جہاں وہ آزادانہ دین اسلام کی تبلیغ کرسکیں۔ماما یہ آزادانہ کیا ہوتا ہے،….حمزہ آزادانہ، آزادی سے نکلا ہے یعنی بلا خوف و خطر بغیر کسی روک ٹوک کے کوئ بھی کام کرنا۔۔۔
ارے ہاں جیسے ہم 14 اگست کو یوم آزادی مناتے ہیں جھنڈے جھنڈیاں اور بیجز لگاتے ہیں قومی نغمے اور ٹیبلو کرتے ہیں۔ دیکھا سعد بھائ کو یاد آگیا کیا آپ کو یاد ہے حمزہ۔۔۔ جی ماما بہت مزہ آتا ہے ہم نعرے لگاتے ہیں پاکستان زندہ باد۔ ہاں برصغیر پاک و ہند کے مسلمانوں نے ہندو اور انگریز ظالموں کے خلاف متحد ہوکر آزادی حاصل کی اور ایک آزاد و خود مختار ملک یہ ہمارا پیارا پاکستان بنا۔۔۔۔۔تو کیا مکہ والوں کی طرح ہندو اور انگریز بھی ہندوستان کے مسلمانوں کو تنگ کرتے تھے۔جی ایسا ہی تھا۔ ہندوستان پر انگریزوں کے قبضے کی وجہ سے وہاں کے ہندو اور بھی زیادہ مسلمانوں سے نفرت کرتے تھے اور چوں کہ ہندو کافر ہیں اس لئے ہمارا نہ صرف دین بلکہ رہن سہن معاشرت تمدن ثقافت ان سے جدا ہے۔لیکن ماما ہمارے ملک میں تو انڈین کارٹون اور ڈرامے دیکھے جاتے ہیں۔۔۔
یہی تو مسئلہ ہے سعدی کہ جس دو قومی نظریے کی بنیاد پر ہمارے لوگوں نے لاکھوں قربانیاں دیں آج ہم اسی ثقافت کو دوبارہ اپنا رہے ہیں جوکے نہیں ہونا چاہئے۔ اسکی وجہ سے ہم اپنے اقدار کو بھلارہے ہیں بلکہ یہ کافر ان کارٹون اور ڈراموں فلموں سے بہت سا پیسہ بھی کما رہا ہے اور اسی پیسے سے وہ ہمارے مسلمان کشمیری بھائیوں پر بھی ظلم کرتا ہے،تو کیا ہمیں وہ کارٹون اور ڈرامے نہیں دیکھنے چاہئے۔جی حمزہ بیٹے نہ صرف ہمیں وہ خود نہیں دیکھنے چاہئے بلکہ اپنے دوستوں کو بھی منع کرنا چاہئے۔بس ماما میں اپنے سارے دوستوں محمد احمد عائشہ آمنہ ابوبکر علی اور حسین سب کو اور وہ کیا نام ہے ہاں مریم کو بھی بتاؤں گا کہ آئندہ وہ ایسے کارٹون نہ دیکھیں۔
شاباش حمزہ …..اچھا ماما تو آزادی کا مطلب یہ ہوا کہ جیسے ہندوستان کے مسلمانوں نے انگریزوں سے آزادی حاصل کی۔ہم کہہ سکتے ہیں سعد لیکن اصل آزادی یہ نہیں ہے اب دیکھیں ہم نے آزادی حاصل کی کس لئے اپنے دین اپنے مذہب کے لئےتاکہ ہم بغیر خلل کہ نماز ادا کرسکیں اور باقی اسلامی فرائض ادا کرسکیں ۔۔۔۔ اور اگر ہم یوں کہیں کہ اصل آزادی تو یہ ہے کہ اپنے آپ کو اللہ کی غلامی میں دے دیں۔ درحقیقت اصل آزادی یہ ہے کہ ، اللہ کے بندوں کو بندوں کی غلامی سے نکال کر اللہ کی غلامی میں لانا۔
ہمیں 14 اگست کو یہ عہد کرنے کی ضرورت ہے کہ ہم واقعتا پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنائیں گے اور اس کے لئے ہم اپنے آپ کو اللہ کی غلامی میں دیں گے خود بھی غلط کام نہیں کریں گے اور دوسروں کو بھی اس سے باز رہنے کی ترویج کریں گے۔۔۔۔ آج اور ابھی سے ہم …..جھوٹ، رشوت ،سود،ریاکاری،بدامنی،اقربباءپروری،شراب،جوا،زنا،کرپشن،کم تولنا،ملاوٹ غرض یہ کہ تمام حرام کاموں جن کا اللہ اور پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے ان سب سے رک جائیں گے…….
جی ماما بالکل ہم بالکل ایسا ہی کریں گے ان شاء اللہ تو بتائیں سعد اور حمزہ ہم ایسا کیوں کریں گے….
کیونکہ ……..پاکستان کا مطلب کیا ،… لا الہ الا اللہ