پاکستانی قائی قبیلہ …؟؟؟

کیا آپ جانتے ہیں کہ پاکستانی قائی قبیلہ کون ہے ؟؟؟

آجکل ارتغل کا جادو سر چڑھ کر بول رہا ہے پاکستان میں اسکی مقبولیت نے سارے ریکارڈ توڑ دیے ہیں ۔

کیا کسی نے سوچا کہ اس کی اس حد درجہ مقبولیت کی وجہ کیا ہے ؟؟

اسکی مقبولیت کی وجہ اسکا حق پر ڈٹ جانا ہے اور اس معاملے میں نہ کسی ملامت کرنے والے کی ملامت کی پرواہ کرنا اور نہ ہی کسی طاقتور کی طاقت کا خوف کھانا , اور نہ کسی مصلحت کا شکار ہونا ہے ۔

اس ڈرامے کے ہیرو ارتغل اور دیگر کرداروں کی اس درجہ مقبولیت میں انکا بے خوف کردار اور اللہ تعالی پر غیر متزلزل یقین ہے ۔

برے سے برے حالات میں بھی اللہ تعالی سے ناامید نہ ہونا اور کوشش کو جاری رکھنا اور پھر اللہ کا انکے لیے راستہ نکال دینا

حق اور باطل کی اس کشمکش کو رائیٹر نے بہترین انداز میں پیش کیا ہے ۔

ارتغل اور اسکے ساتھی کرداروں کی مقبولیت سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ انسانی فطرت حق کو پسند کرتی ہے اور منافقت ,دوغلے پن ،غداری اور ظلم و بربریت کو سخت ناپسند کرتی ہے ۔

مگر!یہ تو غالباً سات آٹھ سو سال پرانے کردار ہیں جن کے ہم دیوانے ہیں ۔۔۔۔

ضرورت ہے کہ ہم آج کے معاشرے میں ان کرداروں کو تلاش کریں اور ان کے ساتھ کھڑے ہوں ۔

مگر ٹہریے! اس سے پہلے کہ اس تلاش میں ،میں آپکی مدد کروں پہلے ان خطرات کو ضرور اچھی طرح سمجھ لیں جو ارتغل ،نورگل ،بابر اور روشان جیسے حق کے دیوانوں کا ساتھ دیتے وقت پیش آتے ہیں ۔

اس ڈرامے نے یہ بات بہت اچھی طرح سمجھا دی کہ حق کا راستہ کوئی پھولوں کی سیج نہیں ہے ۔

اس راہ میں اپنے اندر کے کردوغلو بھی ملتے ہیں اور وحشی منگولوں سے بھی پالا پڑتا ہے

یہاں نہ سعدالدین کوپیک جیسے منافقین کی کمی ہے اور نہ صلیبیوں جیسے عیار ومکار دشمنوں کی ۔

لہٰذا اِس راستے پر چلنے سے پہلے اچھی طرح سوچ لیں کہ یہاں سے واپسی ممکن نہیں ۔

بقول شاعر  ؎

یہ قدم قدم بلائیں یہ سواد کوئے جانا

وہ یہیں سے لوٹ جائیں جنہیں زندگی ہو پیاری

کیونکہ اس راستے میں اپنوں سے نظریاتی راستے جدا بھی ہوجایا کرتےہیں اور یہاں نہ صرف اپنی خواھشات اور پرآسائش زندگی سے ہجرت کرنی پڑتی ہےبلکہ جان کے لالے بھی پڑ جاتےہیں

تو اگر آپ اس راستے پر چلنے کو تیار ہیں تو آئیے میں آپکو بتاتی ہوں کہ پاکستان میں بھی ایک قائی قبیلہ رہتا ہے

جسکا ہر لیڈر ارتغل ہی کی طرح بےخوف ،نڈر اور حق پر ڈٹ جانے والا ہے ۔۔۔

جسکا ہر کارکن نورگل ،بابر اور روشان کی طرح بہادر ,بےخوف اور اپنے مقصد سے عشق کرنے والا وفادار ہے۔

جسکی خواتین حائمہ اماں کی طرح ہر مشکل گھڑی میں ثابت قدم رہتی ہیں اور حق کے راستے میں اپنے مردوں کے ساتھ کھڑی ہوتی ہیں ۔

اس قائی قبیلے نے ہر دور کے باطل کے سامنے کلمہ حق بلند کیا ہے اور اس راہ میں شہداء پیش کیے ہیں ۔

چاہے وہ ایوب خان کی فوجی آمریت ہو یا بھٹو کی سول آمریت !

پاکستانی قائی ان دونوں کے سامنے ڈٹ گئے ۔۔

اسی کے ایک دلیر بیٹے ڈاکٹر نذیر احمد (شہید ) نے جب اسمبلی میں بھٹو صاحب کو ٹوکا تو چند دن بعد یہ دلیر مجاہد سینے پر سات گولیوں کا تمغہ سجائے جام شہادت نوش کرچکا تھا ۔

ان پاکستانی قائیوں کی داستان شجاعت تو اتنی طویل ہے کہ اگر لکھنے بیٹھی تو صفحات کم پڑ جائیں گے

بس ہلکا سا یاد دلاتی چلوں …..

چاہے 80 ء کی دہائی میں افغان جہاد کی پشت پناہی ہو یا پھر کراچی میں منگولوں جیسی ظلم و بربریت کی تاریخ رقم کرنے والی فسطائی جماعت !

چاہے سعدالدین کوپیک جیسی منافقانہ سیاست کرنے والے موجودہ یا ماضی کے سیاست دان ہوں

انہوں نے کم تعداد میں ہونے کے باوجود ان سب کا دلیرانہ مقابلہ کیا اور حق پر ڈٹے رہے….

نہ کسی سے ڈرے نہ دبے اور نہ ہی کسی سے مرعوب ہوئے …..

بلکہ حق کی توانا آواز بنے کبھی کشمیر کے مظلوموں کے لئے اٹھ کھڑے ہوتے ہیں تو کبھی مسجد اقصیٰ کا غم انہیں بےچین کردیتا ہے۔۔ اور کبھی اپنے ہی پاکستانی عوام کے مسائل کو حل کرنے کے لئے دن رات ایک کررہے ہوتے ہیں ۔۔

میرے خیال میں آپ ضرور پہچان چکے ہوں گے کہ میں کس کی بات کررہی ہوں ؟

جی ہاں ! میں جماعت اسلامی کی بات کررہی ہوں جس سے اسلام اور پاکستان کے اندرونی و بیرونی دشمن ہمیشہ خار کھاتے ہیں …..

میرے پیارے پاکستانیوں ! ارتغل کے دیوانو….!!!

تم محبت ارتغل کے کردار سے کرتے ہو مگر اپنا لیڈر سعدالدین کوپیک جیسے منافق اور مملکت کی جڑیں کھوکھلی کرنے والے سیاست دانوں کو چنتے ہو جو اپنی بات کا آغاز تو ایاک نعبد وایاک نستعین کہہ کر کرتے ہیں مگر انکے کردار , معاملات اور فیصلے بالکل اسکے الٹ ہوتے ہیں ۔۔

میرے دیس کے معصوم لوگو …..!!!

کیا اب بھی تم اپنی آنکھیں نہیں کھولو گے…. ؟؟

کیا تمہیں آج اپنے معاشرے میں کردوغلو جیسے کرداروں کی کثرت دیکھائی نہیں دیتی؟ جو ذاتی مفاد اور اقتدار کی لالچ میں اپنے ہی بھائیوں کا خون نچوڑنے سے بھی دریغ نہیں کرتے ….

کیا تمہیں سعدالدین کوپیک جیسے منافق سیاست دانوں کی بھیڑ نظر نہیں آتی ؟کیا انکا فریب دیکھائی نہیں دیتا جو تم بار بار  انہی کو اپنا لیڈر منتخب کرتے ہو ….

کیا اب بھی وہ وقت نہیں آیا کہ تم جماعت اسلامی جیسی بےداغ قیادت رکھنے والی حق اور انصاف کی علمبردار تحریک کو پہچان سکو اور اپنے وطن کی قیادت سونپو….

میرے معصوم اور بھولے پاکستانیوں ….!!!

خدارا سوچو ……..!!!

حق اور باطل , سچ اور جھوٹ میں تمیز کرنا سیکھو اگر تم نے نہ جانا اور نہ سمجھا تو یاد رکھو……!!!

تمہاری داستاں تک نہ ہوگی داستانوں میں ۔

22 تبصرے

جواب چھوڑ دیں