مسجد” آیا صوفیہ” کے فیصلے نے دل مضطرب کو قرار بخش دیا۔۔۔۔۔اسلام آباد میں تعمیر ہونے والے مندر پر جو زخم سے لگے تھے یوں لگا ان پر کسی نے پھایا سا رکھ دیا ہو۔
آنکھوں میں آنسو آگئے بے ساختہ دل چاہا دوڑ کے جاؤں اور مسجد کے ٹھنڈے فرش پر اپنا ماتھا ٹیک دوں ۔ایک طویل سجدہ ہو شکر کا سجدہ اپنے گناہوں اور کمزوریوں سے مغفرت کا سجدہ ایک ایسا سجدہ جو زندگی بدل دے۔
اے رجب طیب اردگان! خدا تم سے اور تمہاری نسلوں سے راضی ہو ۔تمہیں تمہارے گمان سے بڑھ کر عطا کرے کہ تم نے باطل قوتوں کو شکست دی اور کیا خوب شکست دی۔۔۔۔اس فیصلے کے آنے سے یہ باطل قوتیں کتنا تلملائی ہونگی جب جب یہ سو چتی ہوں دل سر شارہو جاتا ہےروح میں اطمینان کی لہر دوڑ جاتی ہےمگر اے عظیم امت! یہ تو صرف ابتداء ہے ابھی تو اس امت کو متحد ہو کر دنیا بھر پر پرچم نبویؐ لہرا نا ہے۔۔۔۔۔ اور اس کے لیے ضروری یہ ہے ہم آیا صوفیا سمیت تمام مسا جد کو وہی شکل دے دیں جو نبی اکرم صلی الله عليه وسلم نے مدینہ میں مسجد نبویؐ کو دی تھی “حی الصلوة “کی ایک آواز پر ہم میں سے ہر ایک مسجد کی جانب دوڑ لگا دے۔یہی مساجد ہوں جو ہمارے بچوں اور بڑوں کو کلام پاک سے روشناس کرواکر یہ سکھا دیں کہ باطل کے آگے جھکنا نہیں ہے بلکہ اسے پیروں تلے روند دینا ہے۔۔۔۔۔۔
یہی مساجد ہوں جو سماج کے لیے ٹریننگ سینٹر کا کردار ادا کریں، یہی مساجد ہوں جہاں کے منبروں سے فرقہ واریت نہیں پھیلائی جائے بلکہ محبتوں کے پیغام آگے بڑھائیں یہی مساجد ہوں جہاں معصوم بچوں کو آگے صف میں آجانے پر دھکے نہ لگیں بلکہ انکی حوصلہ افزائی ہو ۔یہی مساجد ہوں جسکے منبر سے صدا بلند ہو کہ یہ زمین الله کی ہے اور اسکا حق یہ ہے کہ اس پر الله کا نظام قائم ہو جائے ۔یہی مساجد ہوں جہاں دن میں پانچ دفعہ اذان ہو تو بلال رضی اللہ تعالیٰ کی یاد تازه ہو جائے ۔
اے عظیم امت! جس روز یہ ہوگیا تو یقین کرو ہم ذلت کی اس زندگی سے نکل جائیں گے جس زندگی سے ہم تھک چکے ہیں۔۔۔۔۔ ۔ہر جگہ آج ہم مسلمانوں پر ظلم و ستم ہوتے ہیں ہمارا خون ناحق بہایا جاتا ہے کہیں بابری مسجد کو ڈھا کر مندر تعمیر کیا جاتا ہے تو کہیں ہمارا قبلہ اول سسکتا نظر آتا ہے
مگر آیا صوفیا کے اس فیصلے نے دل ناتواں کو ڈھارس دی ہے کہ مسلمان اب بیدار ہونا شروع ہو چکے ہیں اور جس روز ہم مکمل جاگ گئے تو وہ دن دور نہیں کہ ہم دنیا بھر کی مساجد کو مثل مسجد نبویؐ بنا کر چھوڑیں گے ۔۔۔۔۔۔پھر بابری مسجد ہو یا دنیا بھر کی کوئی بھی مسجد جسے ڈھایا گیا ہو دوبارہ اللہ اکبر کی صداؤں سے گونجے گی اور مسجد اقصیٰ میں ہم سب نماز ادا کریں گے انشاءاللہ ۔
ماشااللہ……اچھیتحریرہے…مزیدکاانتظار