نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم اما بعد فاعوذ باللہ من الشیطن الرجیم …باسم اللہ الرحمن الرحیم الرحیم…الحمد لله ثم الحمد للہ……..آیا صوفیہ مسجد چھیاسی سال بعد اذان کی صداؤں سے گونج اٹھی…..سلطان محمد فاتح نے بائیس سال کی عمر میں قسطنطنیہ فتح کیا اور وہاں پر سمندر کے کنارے آیا صوفیہ کی عمارت کو مسجد میں تبدیل کیا یہ فیصلہ بغیر کسی زور زبردستی اور جبر کے کیا گیا ۔
تقریباً پانچ سوسال تک مسجد آباد رہی پھر کمال اتا ترک نے اس عمارت کو میوزیم بنانے کا فیصلہ کیا 1935 میں یہ مسجد میوزیم بنادی گئ یہ سیکیولرزم اور لبرلزم کی نحوست تھی کہ حرمین شریفین کے بعد مسلمان اس مسجد سے بھی محروم ہوگیا۔ سلام ہو رجب طیب ایردگان پر کہ انہوں نے اس مسجد کا کیس عدالت میں پیش کیا اور جیت حق کی ہوئی….وجاءالحق وزھق الباطل ….اس طرح کل مسجد میں نماز ادا ہوئ سلطان محمد فاتح کو بہت بہت مبارک انکی روح کتنی خوش ہوگی ……… إن شاء الله بابری مسجد کا بھی دن آئےگا۔
قرآن پاک میں ارشاد ہے جس کا مفہوم ہے کہ مایوس نہ ہوں اللہ کی رحمت سے ……..معلوم ہوا کہ نعمتیں چھن جانے کے بعد دوبارہ مل سکتی ہیں مل جاتی ہیں ………..بس اللہ پر کامل یقین ہونا ضروری ہے۔ اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہم سے جو نعمتیں ہمارے گناہوں کے باعث چھن گئ ہیں ہماری خطائیں معاف فرمادے ……..ہمیں ان نعمتوں سے دوبارہ سرفراز فرما دے ۔آمین۔