جیسے ہی کررونا عذاب کا پاکستان پر نازل ہوا ،الخدمت فائونڈیشن پاکستان ،حسب سابق میدان میں نکل آئی۔ الخدمت فائونڈیشن جماعت اسلامی کی ذیلی فلاحی تنظیم ہے۔اگر اس کی تاریخ بیان کی جائے تو پاکستان بنتے ہیں اس نے کام شروع کر دیا تھا۔ یہ ایک اصلاحی اور نظریاتی جماعت اسلامی کے کارکنوں پر مشتمل فلاحی تنظیم ہے۔ جب پاکستان وجود میں آیااورمہاجرین کے لٹے پٹے قافلے پاکستان کی نظریاتی حدود میں داخل ہونے لگے۔ تو الخدمت نے دکھی پاکستانیوں کی خدمت انجام دینے کا کام شروع کر دیا۔
جیسے جیسے جماعت اسلامی کا پھیلائو ہوتا گیا اس کی ذیلی فلاحی تنظیم الخدمت بھی پھیلاتی گئی۔ الخدمت کے بعد قانون کے مطابق اسے الگ سے الخدمت فائوڈیشن بنا دیا گیا۔ یہتنظیم ملک کی سب سے بڑی فلاحی تنظیم ہے جو بلا تفریق انسانیت کی خدمت کر رہی ہے۔اللہ کے فضل و کرم اور پوری دنیا مسلم اور غیر مسلم حضرات اورحکومتوں کی مدد سے الخدمت فائونڈیشن روز بروز اپنی خدمات کو بڑھا رہی ہے۔
کررونا وائرس کی وباء کی طرح پاکستان میں جب کبھی قدرتی آفات آئیں یہ تنظیم سب سے پہلے پاکستانیوں کی مدد کو پہنچی۔ سیلاب کے موقعہ پر الخدمت فائونڈیشن نے پاکستانیوں کو محفوظ مقامات تک پہنچایا۔ ان کے لیے کھانے پینے کا انتظام کیا۔ جن کے گھر سیلاب میں تباہ ہوئے ان کی مرمت کی۔ بے گھر ہونے والوں کے لیے نئے گھر تعمیر کر دیے۔ ان کی صحت کے لیے ڈاکٹروں کا انتظام کیا۔ جب پاکستان کے شالی علاقوں میں شدید زلزلہ آیا اور کافی جانی اور مالی نقصان ہوا، اس تنظیم کے کارکن پہاڑوں میں پہنچ گئے۔ لوگوں کومحفوظ مقامات پر قائم امدادی کیمپوں میں پہنچایا۔
جماعت اسلامی کی ڈاکٹروں کی تنظیم پیما کے ڈاکٹر جائے واردات پر پہنچ کر ز خمیوں کی مرہم پٹی اور دیکھ بال کے لیے ہنگامی ہسپتالیں قائم کیں ۔ الخدمت فائونڈیشن کے کارکنوں نے شہید ہوجانے والوں کی تدفین کی۔تباہ شدہ گھروں کی مرمت کی ا ور لکڑی کے گھر تعمیر کرنے کے لیے فوری ضرور ت آرا مشنیوں کی تھی وہ پہاڑوں میں پہنچائیں۔پھر کئی جگہوں پر لکڑی کے گھر تعمیر کر کے دیے۔الخدمت فائونڈیشن کے مقامی کارکنوںکے ساتھ ساتھ پورے پاکستان سے اپنے بھائیوں کی مدد کے لیے کارکن شمالی علاقوں میں پہنچے۔
الخدمت فائونڈیشن پاکستان کے سابق صدر اور کراچی شہر کے سابق ناظم مرحوم نعمت اللہ خانؒ بھی ان علاقوں میں جاری کاموں کا جائزہ اور کارکنوں کے حوصلے بڑھانے کے لیے پیرانہ سالی کے باجود کئی دفعہ تشریف لے گئے۔ الحمد اللہ !راقم بھی ان کے ایک دورے میںان قافلے کے ساتھ ایبٹ آباد، مانسہرہ، ہالائی اور اُگی کے دشوار گزار پہاڑوں میں جانے کا موقع ملا۔مشرقی پاکستان سے ہجرت کر کے آنے والوں کے لیے کراچی کی ایک بستی میں اورنگی میں گھر بنا کر دیے۔ جب برما کے مسلمان برما حکومت اور بھگشوؤں کے ظلم سے تنگ ہو کر اپنے پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں پناہ لینے آئے تو پاکستان سے الخدمت فائونڈیشن کے صدر امدادی ٹیم اور سامان کے ساتھ ان کی مدد کو برما اور بنگلہ دیش کی سرحد پہنچ کر مہاجرین کی مدد کی۔شام،انڈونیشیا،ملیشیااور دوسرے ملکوں میںانسانیت کی بنیاد پر لوگوں کی ۔
اگرپاکستان میں الخدمت فائونڈیشن کے سیٹ اپ کی بات کی جائے تو بلڈ بنک، میت گاڑیاں، بڑے ہسپتال، ڈسپنسریاں، ایمولینس،لیبارٹریز موجود ہیں۔جماعت اسلامی کے امیر اور سینیٹر سراج الحق نے کررونا ی اس مصیبت میں الخدمت فائونڈیشن کے سارے سیٹ اپ کو حکومت کے حوالے کرنے کا اعلان کیا ہے۔ الخدمت فائونڈیشن یتیم بچوں کی تعلیم، دیکھ بال اور ان میں احساس محرومی ختم کرنے اور مفید شہری بنانے کے لیے جدید رہاشی انتظامات کے تحت لگژری ’’آغوش یتیم خانے‘‘ قائم ہیں۔ پانی کی ایک ایک بوند کو ترسنے والے عوام کے لیے ملک میں ہزاروں کنویں اور نلکوں کا انتظام کیا، اس میں خصوصی طور پر تھرپارکر میں پانی کے کنوئوں انتظام شامل ہے۔
الخدمت فائونڈیشن نے ہزاروں بیوہ خواتین کو ان کے گھروں تک ماہانہ راشن پہچانے کا انتظام کررکھا ہے۔ کررونا کی مصیبت کے وقت اب بھی الخدمت فائونڈیشن کے کارکن سارے پاکستان میں دہاڑی کرنے والے مزدوروں کے لیے کھانے کا انتظام کر رہی ہے۔سفید پوش خاندانوں کے گھر پر راشن پہنچائے جا رہے ہے۔ ملک میں مفت ماسک سپلائی کی جا رہے ہیں۔ ڈاکٹروں کو حفاظتی کیٹس بھی سپلائی کی جارہیں ہیں۔الخدمت فائونڈیشن کے تحت غریب بچوں کے لیے سیکڑوں اسکولزکام کر رہے ہیں۔ اسکولوں سے فارغ ہونے والے بچوں کے لیے ملک سیکڑوں کالج اپنی تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان اسکولوں اور دوسرے پرائیویٹ اسکولوں کے لاکھوں غریب بچوں کی سالانہ فیس ادا کی جاتی ہے۔ ان کو کتب اور کاپیاں مفت فراہم کی جاتی ہیں۔
الخدمت فائونڈیشن کے تحت سیکڑوںدینی مدرسے غریب بچوں کو تعلیم دے رہے ہیں۔ کرونا وائرس کی مشکل کی کھڑی میں اپنی پرانی روایات کو قائم رکھتے ہوئے ، پوری جماعت اسلامی اور اس کی ذیلی تنظیم الخدمت فائونڈیشن پاکستان کے عوام کی پریشانیاں کم کرنے کے لیے دل و جان سے مدد کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ صاحبو! جماعت اسلامی کے کارکنان ہر سال زکوٰۃ، صدقات، چرم قربانی اور خصوصی امداد، عوام سے جمع کرتے ہیں، اب پھر نیکیوں کی بہار کا مہینہ چند دن بعد سایہ فگن ہونے والا ہے۔ ہمیں یقین کامل ہے کہ اپنی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے پاکستان کے اہل ثروت حضرات الخدمت فائونڈیش پاکستان کا دل کھول کر ساتھ دیں گے۔ کیونکہ ان ہی کے دیے ہوئی رقوم سے ملک کی سب سے بڑھی این جی او الخدمت فائونڈیشن پاکستان کے ویلفیئر پروگرام چل رہے ہیں۔جو ا ن شاء اللہ آئندہ بھی چلتے رہیں گے۔