کورونا وائرس کی وجہ سے پوری دنیا میں وحشت طاری ہوگئی ہے ۔لوگوں میں خوف و ڈر بڑہتا جارہا ہے۔ پوری دنیا اس وائرس کے لپیٹ میں ہے۔ آج کل بس یہی خبریں گردش کرتی نظر آرہی ہے۔ چاہے وہ نیوز ہو یا لوگوں کے درمیان گفتگو۔آج کل بس یہی خبریں گردش کرتی نظر آرہی ہیں۔ آج کل لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگوں کے ساتھ ہہت سی مشکلات پیش آرہی ہیں۔
وجہ یہ ہے کہ لوگوں کی آمدنی زیادہ نہیں ہو پارہی ہے۔ جو لوگ روز کی آمدنی سے اپنا گھر چلاتے ہیں وہ عوام اس لاک ڈاؤن سے بہت زیادہ متاثر ہیں۔ لاک ڈاؤن زیادہ دن ہونے کی صورت میں اپنے گھروں سے مجبوری کی وجہ سے نکل رہے ہیں۔ جہاں ان غریب لوگوں کی صورتحال ہے وہاں ہم ساتھ ہی ساتھ ان لوگوں کو سڑکوں پر دیکھ رہے ہیں جو فضول اپنے گھروں سے نکل رہے ہیں۔ بلا وجہ وائرس کو اپنی جانب متوجہ کررہے ہیں۔
کچھ لوگ اس سنگین مسئلے کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے ہیں۔ کچھ لوگوں کا یہ کہنا ہے کہ یہ معاملات کچھ نہیں ہیں۔ میڈیا بڑھا چڑھا کر بتا رہا ہے۔ مختلف ممالک اور پاکستان کا جائزہ ہمارے سامنے ہے، اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ یہاں کیسز میں بہت کمی ہے شاید یہی وجہ ہے کہ ہماری عوام اس مسئلے کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی ہے۔
ہماری حکومت اس مسئلے کو ختم کرنے کے لیے بہتر اقدامات لے رہی ہے۔ ملک کے دیگر صوبوں میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ ہے اور سرکاری اسپتالوں سمیت پرائیویٹ اسپتالوں میں بھی آئسولیشن وارڈز قائم کیے گئے ہیں اور مزید اس کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات لیے جارہے ہیں۔ جبکہ اس کے علاوہ متعدد مقامات پر عارضی اسپتال بنائے گئے ہیں۔عوام کو چاہیئے کہ وہ احتیاط کریں اور حکومت کے ساتھ تعاون کریں تاکہ اس وبا کو مزید پھیلنے سے روکا جاسکے۔