اسی ریگ زار حجاز میں ہوئی زندہ دفن میں بارہا
وہیں رحمت دوجہان نے مجھے آ بگینہ بنا دیا
جو میں بک گئی تو کنیز تھی، نہ کسی کے دل کو عزیز تھی
مگر اس معز و معیز نے مجھے کیا سے کیا ہے بنا دیا
میں، صفا و مروہ کے درمیاں رہی مضطرب ہوئی آبلہ پا
یوں مری “سعی ” کو ملا شرف مجھے پیشوا ہی بنا دیا
میں ہوں ایک مریم پاکباز، مرے صبرو ضبط کی کیا مثال
ہوا ذکر میرا “کتاب” میں مجھے رتبہ بے بہا ملا
کبھی میں، خدیجہ غم گسار، ہو متاع زیست سب نثار
کہ اسے تو رب کریم نے، ہے میرا حصار بنا دیا
میری منزلت، میرا عز و شرف ہے بس ایک حد میں ہی محترم
جو میرے خدا نے حکم کیا، جو مرے نبی نے بتا دیا