خودی نہ بیچ غریبی میں نام پیدا کر 

یہ پیغام دے گیا ہے مجھے باد صبح آگاہی

کہ خودی کے عارفوں کا ہے مقام بادشاہی

اقبال کا فلسفہ خودی انسان کی صلاحیتوں اور غیرت کی اصل پہچان ہے۔ خودی وہ جوہر باکمال ہے جو لازوال ہے لیکن آج کی نوجوان نسل اپنی صلاحیتوں کو غیروں کے ہاتھوں فروخت کر کے بے حس ہو چکی ہے۔ کرکٹ ہو یا سیاست، خودی کی فروخت ہر جگہ ہر شعبے میں جاری ہے۔

لیکن اب دیکھتے ہیں ان لوگوں کی جانب جنہوں نے خودی نا بیچی غریبی میں نام پیدا کیا عبدالستار ایدھی،منیبہ مزاری،نسیم حمیدی اور ایسے بہت سی عظیم شخصیات جنہوں نے خود کو پہچان لیا اور غریبی میں بھی خودی کو بلند رکھا آج ہم ملتے ہیں اپنی ایسی ہی ایک بہن سے جنہوں نے خود کو پہچانا،ہمت نا ہاری بلکہ سفر جاری رکھا جن کا نام شاہین زمان ہے۔ دس سال کی عمر میں ایک حادثے کے باعث قوت سماعت سے محروم ہو گئیں،گو کہ یہ ایک حادثہ تھا لیکن معاشرے نے ان کے لیے گناہ بنا دیا ۔لوگوں کے طعنے،فقربازیوں کے سبب وہ احساس کمتری کا شکار ہو گئیں۔ لیکن اس کٹھن وقت میں بھی انہوں نے ہمت نا ہاری اپنا سہارا خود بنی اور عزم کیا کہ کچھ کرنا ہے تھوڑا تھوڑا سیکھا اس وقت نا ان کے پاس موبائل کی سہولت تھی نا اتنے وسائل تھے کہ سامان لے کے تجربہ بھی کریں لیکن کہا جاتا ہے کہ خدا ان کی مدد کرتا ہے جو اپنی مدد آپ کرتے ہیں گھر میں ہی آرٹ کرافٹ کی کلاسز شروع کیں ان سے جو فیس ملتی تھی اس سے میمن سینٹر سے اپنی کلاسز کا آغاز کر دیا ۔

1995 سے آرٹ کرافٹ ورک کر رہی ہیں۔ آن لائن ورک جیولری میکنگ اور کرافٹ ورک 2013 سے شروع کیا اس کے علاوہ 40 کے قریب ہنر سیکھے ہوئے ہیں۔ اپنی ذاتی آمدن سے 2017 میں عمرے کی سعادت نصیب ہوئی تو اور زور و شور سے کام کرنے لگیں بہترین کام کی وجہ سے 3 بار ٹی وی چینل پر انوائیٹ کیا گیا۔ وہاں بھی ان کے کام کی بہت تعریف ہوئی اور بہت اچھا رسپانس ملا ماشاءاللہ یہ تھا شاہین زمان کا مختصر سا تعارف جس میں سیکھنے کو بہت کچھ ہے ۔اللہ پاک کی ذات اگر ایک نعمت لیتی ہے تو بدلے میں آپکو اس سے زیادہ عطا کیا جاتا ہے۔ جب بھی آپ پر کوئی تکلیف آئے آپ اپنے دل میں اپنی دیگر نعمتوں کا جائزہ لینا شروع کرلیں اور یہ سوچے کے اگر اللہ چاہتا تو یہ نعمت بھی چھین سکتا تھا، لیکن نہیں چھینی، اس حالت کو سوچیں کہ اگر یہ والی بھی چلی جاتی تب میرا کیا بنتا،جب آپ یہ سوچیں گے تو خود بخود اللہ سے شکر کرنے کے کلمات آپ کی زبان پر آئیں گے۔

اور پھر اس پر اللہ کا وعدہ ضرور بالضرور پورا ہوگا

ترجمہ:

”اگر تم شکر ادا کرو گے تو میں (نعمتوں میں) ضرور اضافہ کروں گا، اور اگر تم نے ناشکری کا رویہ اختیا کیا تو میرا عذاب بھی انتہائی سخت ہے ”(سورۃ ابراہیم: آیت نمبر.۷) .

ہمت نا ہاریں بلکہ اپنی ناکامی سے سبق سیکھ کر آگے بڑھتے رہیں

علامہ اقبال نے کیا خوب کہا

دیارِ عشق میں اپنا مقام پیدا کر!

نیا زمانہ، نئے صبح و شام پیدا کر

خدا اگر دلِ فطرت شناس دے تجھ کو

سکوتِ لالہ و گل سے کلام پیدا کر

اٹھا نہ شیشہ گرانِ فرنگ کے احساں

سفالِ ہند سے مینا و جام پیدا کر

میں شاخِ تاک ہوں، میری غزل ہے میرا ثمر

مرے ثمر سے مئے لالہ فام پیدا کر

مِرا طریق امیری نہیں فقیری ہے

خودی نہ بیچ، غریبی میں نام پیدا کر

جواب چھوڑ دیں