سیرت عائشہؓ خواتین کے لئے مشعل راہ

ایک مسلمان عورت کے لیے سیرت عائشہؓ میں زندگی کے تمام پہلو شادی، رخصتی، شوہر کی خدمت و اطاعت، سوکن سے تعلقات، بیوگی، غربت، خانہ داری، غرض ہر حالت کے لیے تقلید کے نمونے موجود ہیں۔

حضرت عائشہ صدیقہؓ نے اپنی پوری زندگی عورتوں اور مردوں میں اسلام اور اس کے احکام و قوانین اور اس کے اخلاق و آداب کی تعلیم دینے میں صرف کرکے اسلام کی بیش بہا خدمات انجام دیں۔ حضرت عائشہ صدیقہؓ کے ذریعے سے جتنا علم دین مسلمانوں تک پہنچا اور فقہ اسلامی کی جتنی معلومات لوگوں کو حاصل ہوئیں، عہد نبوتؐ کی عورتیں تو درکنار مرد بھی اس کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔ آپؓ صرف احادیث روایت کرنے والی ہی نہیں تھیں، بلکہ فقیہہ اور مفسرہ اور مجتہدہ بھی تھیں۔

پیارےنبی محمدؐ کے سایہ تربیت میں رہنے والے ہر ایک صحابی اور صحابیہ کی زندگی ہمارے لیئے روشن ستاروں کی مانند راہنمائی کرنیوالی ہے۔ ان پاکیزہ نفوس کی ذات کا ہر پہلو ہی مسلم مردوعورت کیلیے قابل تقلید ہے۔ ایک آئیڈیل کی حیثیت سے میرے لیئے حضرت عائشہؓکی علمی کاوشیں سب سے زیادہ متاثر کن ہیں۔ کم عمری سے پیارے نبی ؐکی صحبت اور تربیت میں رہنےکی سعادت،قوت حافظہ اور دینی لحاظ سے عائد ہونیوالی ذمہ داری کو نبھانے کا احساس انکا خاصہ رہا ۔یہ ایک ماں کا احساس ذمہ داری ہی تو تھا کہ انکی اپنی کوئی سگی اولاد نہ ہونے کہ باوجود وہ دوسرے بچوں کو گود لے کر انکی تعلیم وتربیت بہترین نہج پر کرتیں۔تمام مسلمان خواتین کیلیئے انکے کردار کا یہ پہلو ایک بہترین سبق رکھتا ہے کہ آج کی مسلم مائیں اپنی سگی اولاد کی تربیت کیلیئے اتنا ہی اخلاص رکھتی ہیں یا نہیں۔مائیں اور اساتذہ کرام اس اہم ذمہ داری کا حق ادا کرنے کیلیئے تیار ہیں یا نہیں۔ہم کم از کم اس بات کا شعور تو پیدا کریں کہ معاشرے اور امت کیلیئے کارآمد نسل ہی تیار کرنا تو اولین فریضہ ہے ہمارا۔ امت مسلمہ کیلیے صالح افراد کی تیاری کی جو بھاری ذمہ داری مسلم خواتین کے اوپر اللہ رب العزت کی طرف سے عائد ہوئی حضرت عائشہ صدیقہ کا اس ذمہ داری کو اتنی خوش اسلوبی اور شعور و فکر کے ساتھ ادا کرنا ,اپنے ذخیرہ علم کو امت تک پہنچانا۔ سیرت نبویؐ کے ہر ظاہر و مخفی گوشے کو وضاحت سے بیان کرنا کہ کوئی بات شبہ کا باعث نہ رہے۔ مجھے حضرت عائشہؓ کی سیرت کے اس پہلو میں تقلید کا بہترین نمونہ میسر آیا۔ اپنے علم اور صلاحیتوں کو اللہ کے دین کے نفاذ کیلئے کھپادینا ہی ایک مومن کی زندگی کا اولین مقصد ہے ۔ میری اپنے رب سے یہی دعا ہے کہ ان روشن ہستیوں کی بہترین تقلید کرنیوالا بنادے۔ ہمیں راہ عمل میں ان ہی جیسا ذوق وشوق اور ثابت قدمی عطا فرما۔ آمین۔

جواب چھوڑ دیں