اکثر لوگوں سے سنا ہے کے “نیکی کا کوئی فائدہ نہیں،” نیکی گلے پڑجاتی ہے ” جب سب ہی غلط کررہے ہیں تو ایک میرے اچھا کرنے سے کیا ہوتا ہے۔
” لیکن میرے نزدیک یہ تمام باتیں بے معنی ہیں کیونکہ جب آپ خود کچھ اچھا کرنا نہیں چاہ رہے ہوتے تو یہ تمام بہانے آپ کے مددگار بن جاتے ہیں اور ہر نیکی سے چھٹکارہ حاصل ہوجاتا ہے ۔
جبکہ حقیقت کو اپنی نظر سے دیکھیں تو آپ کو یہی سچائی دکھائی دے گی کے دنیا میں جس کسی نے بھی فلاح کا راستہ اپنایا اس کو دنیا کبھی نہیں بھولی اور دشمن بھی وہ جو ہمیشہ اسے نیک کاموں میں رکاوٹ بنے رہے وہ بھی اس بات کو تسلیم کرنےپر ضرور ایک نا ایک دن مجبور ہوجاتے ہیں۔
جیسے کراچی کے سابق میئر نعمت اللہ خان صاحب انتہائی مشکل حالات میں کام کیا شروع میں جب انکے لیے بے شمار مشکلات کا جال بچھا تھا تو انکا ایک یادگار جملہ میں نہیں بھول سکتی کہ ” لگتا ہے کسی نے کانٹوں بھرے بستر پر لٹادیا ہے“ لیکن لگن سچی تھی تو انہوں نے ایسا کام کیا کہ کراچی کی حالت ہی تبدیل کردی ۔
اور نا چاہتے ہوئے بھی آج ہمارے میئر وسیم اختر صاحب جنہوں نے کراچی کو کچرے کے ڈھیر میں تبدیل کردیا ان کے منہ سے اس حقیقت کا اعتراف میں الفاظ ادا ہوگئے ۔
بس میرا یہی پیغام ہے ہمیشہ حق پر قائم رہو چاہے پوری دنیا تمہارے مقابل کھڑی ہوجائے ۔