بھول یا گناہ

موجودہ معاشرے میں عورتوں اور مردوں کے آزادانہ ملاپ کی جو صورتحال ہے وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ مخلوط محفلیں، مخلوط طرزتعلیم، دفاتر، گزرگاہیں، فوڈسینٹرز ،شاپنگ مالز غرض ہر جگہ مردو عورت اکٹھے کام کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔کہیں مرد باس ہے تو عورت اسکے ماتحت کام کررہی ہے توکہیں عورت باس ہے اور مرد اسکے ماتحت کام کررہا ہے۔یہ ان خواتین  کی بات ہو رہی ہے جو تعلیم یا معاش کیلئے گھروں سے باہر نکلتی ہیں ۔لیکن جو عورتيں معاش یا تعلیم کیلئے  باہر نہیں نکلتیں مگر مردوں سے تعلق میں کوئی عیب نہیں سمجھتی۔سوشل میڈیا اور نیٹ چیٹنگ پر مردوں سے غیر رسمی تعلقات رکھتی ہیں اور اپناسب کچھ گنوا بیٹھتی ہیں۔

ڈرامہ سیریل بھول میں نکاح سے دو دن قبل  ایمن  اپنے یونیورسٹی  بوائے فرینڈ کے ساتھ  گھر چھوڑ کر بھاگ جاتی ہے اور اپنے ماں باپ کی عزت کا جنازہ نکال دیتی ہے۔ باپ بے موت مر جاتا ہے اور سسرال میں بھی قبول نہیں کی جاتی۔شادی سے قبل غیر محرم مرد رشتہ ایمن کو مہنگا پڑ گیا۔ جھوٹے وعدوں کا دی اینڈ طلاق پر ہوتا ہے۔ گھر واپسی  پر بیٹی کی پیدائش مزید بدنامی کا باعث بنتی ہے۔بھابھی ساتھ رکھنے کو تیار نہیں، بھائی ماں باپ کی موت کی وجہ ایمن کو مانتا ہے مگر گھر سے نہیں نکالتا جوکہ اسکی شرافت ہے ۔

میں اس پلیٹ فارم کے ذریعے ہر لڑکی کو یہ بتانا چاہتی ہوں کہ یہ بھول نہیں بلکہ گناہ ہے عورت کی عزت بہت نازک ہوتی ہے شیشے کے مانند ۔ ماں باپ کی عزت بیٹیوں کی مرہون منت ہے کوئی بھی غلط قدم خاندان بھر کی رسوائی کا باعث ہے۔

حصہ

جواب چھوڑ دیں