٨مارچ کے دن فیرئیر ہال میں عورت کے حقوق کے نام پر جو بیجا سوالات اٹھائے گئے، لکس کے اشتہار میں انہی جملوں کو دہرایا گیا ۔۔۔ ایسے نہ بیٹھو ،لوگ کیا کہیں گے، خوبصورتی سے کیا شرمانا ۔۔۔۔۔
لیور برادرز کمپنی کا اشتہار مغربی ایجنڈے کی تکمیل کے سوا اور کر بھی کیا سکتا ہے کیونکہ میں اور آپ ذہنی طور پر مکمل غلام ہیں۔جب تک غیرملکی پروڈکٹ استعمال نہ کرلیں ہمارا کھانا ہضم نہیں ہوتا۔۔ صرف رہتے پاکستان میں ہیں وہ بھی مجبوراً کیونکہ ہمیں باہر جانے کا موقع نہیں ملا ۔۔۔ ہمارا کھانا باہر کی فوڈ چین سے آتا ہے، پانی ہم نیسلے کا پیتے ہیں،دودھ نیڈو استعمال کرتے ہیں، چائے لپٹن کی پیتے ہیں، ٹی وائٹنر ایوری ڈے کا استعمال کرتے ہیں، صابن لکس استعمال کرتے ہیں، کوک کے بغیر ہمارا گذارا نہیں اور ڈالڈا کے بغیر ہمارے کھانوں میں ذائقہ نہیں ۔
ہمارے ٹی وی چینلز پر ہماری تہذیب و ثقافت کی مستقل دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔۔۔
ہم خاموش ہیں ۔۔۔ہماری سڑکوں پرفحش اشتہارات آویزاں ہیں ۔۔۔
ہم خاموش تماشائی۔۔ ہمارے شاپنگ سینٹرز، فوڈ سینٹرز، ریلوے اسٹیشن ،بس اسٹاپ غرض ہر جگہ پر عورتیں مردوں کے شانہ بشانہ کام کر رہی ہیں۔ہمیں اس سے کیا؟؟؟ ۔۔۔
ہمارے گھر کی عورتیں گھر میں ہیں نہ۔۔۔ٹی وی پر مارننگ اورگیم شوز میں عورتوں کی ہلڑبازیاں اور ایسی ایسی طوفان بدتمیزی کہ آپے سے باہر ۔۔مگر یہ کیا اینٹرٹینمنٹ کے نام پر کچھ تو ہونا ہی چاہیئے ۔۔۔۔۔
ٹی وی پر ویٹ کا اشتہار ہو یا لکس کا۔۔۔ ایوارڈ کی تقریب ہو یاکسی فلم کا ٹریلر دکھایا جائے ۔۔ کیو موبائل اور ایریل کے اشتہار کے ذریعے چادر اور چار دیواری کی دھجیاں اڑائی جائیں ۔۔۔۔مجھے اس سے کیا ؟۔۔۔مجھے صبح اٹھ کر کام پر جانا ہے۔۔۔ اپنی فیملی کی ضروریات پوری کرنی ہیں ۔۔۔جب سے اپنی اپنی فکر میں لگ گئے دشمن کے ایجنڈے پورے ہونے لگے ۔۔ ہم نے سب سے پہلے پاکستان کا نعرہ لگایا ۔۔۔۔عصبیت کا شکار ہم پہلے سے ہی تھے تو پنجابی میں پٹھان، تو سندھی میں مہاجر۔۔۔۔پھر دنیا بنانے کی فکر میں ایسے الجھے کہ اپنے گھر سے آگے سوچ نہ سکے ۔۔۔
امت کا وسیع مفہوم رکھنے والی مسلم امہ لفظ مسلمان میں سمٹ کر رہ گئی۔۔انفرادی عبادتوں تک محدود ہو گئی ۔۔تبلیغ دین کا فریضہ فیس بک اور سوشل میڈیا پر ادا کیا جانے لگا اور اپنے ازلی دشمن کو پہچاننے کی سکت کھو بیٹھے۔۔۔ یہودی ایسی شاطر قوم ہے جو مسلم ممالک کی معیشت میں اپنے پنجے گاڑ چکی ہے نفرت و دشمنی کے ایندھن سے اپنی نسلوں کو جلا بخشنے والے یہودی چودہ سو سال پرانی غزوہ خیبر کی شکست کو نہیں بھولے ۔۔۔اور ہمیں اپنی کسی فتح کا علم نہیں ۔۔۔ہمارے وزیراعظم صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین کی لغزش کو لوٹ مار کہہ رہے ہیں کیونکہ ہمیں اپنی تاریخ کا علم ہی نہیں ۔۔۔۔
پاکستانیو!خواب خرگوش کے مزے لیتے رہو۔۔سوتے رہو پاکستانیو! سوتے رہو ،جب تک کہ تمھارا حال بوسنیا اور عراق جیسا نہ ہو جائے۔۔۔