فوادچوہدری نے میڈیا پرآکراپنی حکومت کی ترجمانی کرتے ہوئے بغیرکسی لگی لپٹی کےاپنی حکومت اور نیب کے روئیے پر صاف صاف بتا دیا کہ نیب جوکچھ کررہی ہےاس میں حکومت(اوپروالوں) کا مکمل ہاتھ ہے۔ہرشخص جانتا حکومت اس معاملےسے کسی طرح بری الزمہ نہیں ہے۔اس حوا لےسےماضی کےچیف اورموجودہ نیب کی کار کردگی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔نیزی حکومت میں اکثریت سیاست کے گندے انڈوں کی ہے مگر پھر بھی وہ پاک پوتر ہیں۔ سلیکٹیڈ سیاست دانوں کے خلاف معاملات ہائی لائٹ کر کے نمٹائےجارہے ہیں۔ جبکہ حکومت میں بھرا ماشل لائ اورنام نہادجمہوری گرگوں کے گند پر ہاتھ اس لئے نہیں ڈالاجا رہا ہے کہ کہیں نا اہل و سلیکٹیڈ حکومت دھڑام سے گرکرچاروں خانے چت نہ ہوجائے۔اور پیچھے والوں کا کیا دھراخاک میں نہ مل جائے۔
موجودہ حکومت کی ظالمانہ پالیسیوں نے ملک کی معیشت کو کہیں کا بھی نہیں چھوڑا ہے۔ہربات میں نیازی لوگوں کو تڑیاں لگانے سے تھکتےنہیں ہیں۔مگرکام اس ملک میں دھیلے کا نہیں ہو رہا ہے۔اس ضمن پیپلز پارٹی کےمرکزی ترجمان سینٹرمولابخش چانڈیوکا کہنا ہے کہ خان صاحب نےاعتراف کرلیا ہے کہ وہ معیشت ٹھیک کرنے کے اہل نہیں۔واٹس ایپ سرکارواٹس ایپ پرچل رہی ہے۔جب واٹس ایپ ہینگ ہو گا حکومت بھی ہینگ ہوکرڈبہ پیک ہوجائے گی۔
یہ جو کہتے تھے کہ حزبِ اختلاف سے کوئی بات نہیں کریں گے۔کیونکہ اس میں سب چور ڈاکو ہیں۔آج خود ہی ان کےقدموں میں جھکتےدکھائی دے رہے ہیں۔اس ضمن اسپیکر قومی اسمبلی اسدقیصرکا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران نیازی نے میثاقِ معیشت کمیٹی بنانے کا عندیہ دیدیا ہے۔اس کمیتی میں تما م جماعتوں سےنمائندگی لی جائے گی اعلان تو کر دیا ہے۔ مگر دیکھنا یہ ہے کہ اس کمیٹی کی سفارشات پرعمل کس حد تک ہونا ہے۔
پاکستان کی دو بڑی سیاسی جماعتوں کو دورکرکےملک میں جو کھیل کھیلا گیا اس نے بھی پاکستان کے سسٹم میں بگاڑ پیدا کرنے میں اہم کردااداکیاتھا۔ کہ آج ماضی کے مقابلے میں ملک کھربوں زائد ڈالرز کا مقروض بنا دیا گیا ہے۔ترقی اور خوشحالی پاکستا کا خواب بن کر رہ گئی ہے۔جہانگیر ترین جیسے لوگ کھربوں کمانے میں آج بھی حکومتی آشیر واد سے سب سے آگے دیکھے جا سکتے ہیں۔ملک کی ترقی کا پہیہ ان ہی نا اہل لُٹیروں نے جام کر کے رکھ دیا ہے۔ مگر نیب جیسے ادارے تمام حکومتی اداروں پر بہت ہی ہلکا ہاتھ رکھے ہوئے ہے۔
مگراب شائدکسی حدتک سابق صدرزرداری کو بھی اپنی ماضی کی غلطیوں کا احساس ہو چلا ہے۔اب وہ بھی ن لیگ کے ساتھ سیاست کے میدان میں بیٹھنا چاہتےہیں ۔کیونکہ ماضی کی غلطیاں انسان کو بہت کچھ سیکھنے پر مجبور کردیتی ہیں،اور یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ امید ہے پھر دھوکہ نہیں دیں گے۔مسلم لیگ کے سعد رفیق کہتے ہیں کہ پی پی اور ن لیگ سعد رفیق کا کہنا ہے پپ اور ن لیگ چوٹ کھائے ہوئے ہیں ۔نیازی اور مشرف میں صرف وردی کا فرق ہے۔ اب حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں انہیں گھر جانا ہی ہوگا۔
عوام چیخ رہے ہیں کہ فوائد چوہدری کی باتوں میں موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے بڑا وزن محسوس ہوتا ہے۔ اور ویسے بھی موجودہ چیئر میں نیب اپنی کاروائیوں سے دن بدن مشکوک ہوتے جا رہے ہیں۔ چاہے وہ کسی پرفیسر کی موت ان کی کسٹڈی میں ہونے کا معاملہ ہو یا کسی خاتون سے گفت شنید کا معاملہ ہو۔جن کی پول پٹیاں آئےدن سوشل میڈیا کی زینت بنی رہتی ہیں۔پھر آئے دن میڈیا پر آکر موصوف اپنی صفائیاں بھی پیش کر رہے ہوتے ہیں۔چیئر میں صاحب فواد چوہدری کو نوٹس دینے سے کام نہیں چلے گا ۔آج نہیں تو کل قوم کے سامنے آپ کو حقائق تو لانے ہی ہوں گے۔۔۔