پاکستان کو لادینی ریاست میں تبدیل کرنے کی بین الاقوامی سازش

قرآن مجید و الفرقان الحمید کے پارہ نمبر ۲۲ سورۃ الاحزاب ۳۳، آیت نمبر 39 اور 40 میں اللہ تبارک تعالیٰ نے صاف حکم صادر فرمایا ہے کہ ’’محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں مگر وہ اللہ کے رسول اور خاتم النبیین ہیں اور اللہ ہر چیز کا علم رکھنے والا ہے۔‘‘
صحاح ستہ کی حدیث میں رسالت مآب صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے اللہ کے حکم سے قرآن پاک کی مذکورہ آیت جو کہ اللہ تعالیٰ نے آپؐ کی شان میں واضح ختم نبوت کے بارے میں وضاحت کر دی ہے کہ آپ قیامت تک کے لئے خاتم النبیین اور رسول ہیں آپ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا البتہ 30 جھوٹے نبی پیدا ہوں گے۔ چنانچہ آپ کے دورِ رسالت میں جھوٹے نبیوں مُسلیمہ کذّاب، سجّاح اور اسود عُسنی پیدا ہوئے تھے جن کو آپؐ کے حکم پر حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ نے قتل کیا تھا۔ اور اس کے بعد بھی جعلی مدعیان نبوت پیدا ہوتے رہے تھے۔ برصغیر پاک و ہند میں انگریزوں نے نواب سراج الدولہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد اور 1857 ؁ء کی جنگِ آزادی کے بعد قادیان جو کہ مشرقی پنجاب بھارت میں واقع ہے ایک گمراہ شخص بنام مرزا غلام احمد قادیانی کو مسلمانوں میں تفرقہ پھیلانے کے لئے جھوٹا مدعی نبوت بنایا تھا جس نے جھوٹے نبی کا دعویٰ کرکے مسلمانوں کی خاصی تعداد کو گمراہ کرکے قادیانی بنا دیا تھا۔ 1947 ؁ء میں قیامِ پاکستان کے بعد قادیانیوں کی ایک کثیر تعداد اپنے آپ کو مسلمان ظاہر کرکے پاکستان کی مسلح افواج، حساس اداروں اور سول بیوروکریسی میں فائز ہو کر پاکستان کی بقا و سلامتی کے خلاف کام کرتے رہے تھے اور بھارتی خفیہ ایجنسی را کو معلومات دیتے رہے تھے۔ پنجاب میں ربوہ اور سندھ میں کنری ضلع عمر کوٹ ان کی سرگرمیوں کا مرکز تھا۔ 1953 ؁ء میں ختم نبوت کی تحریک میں مولانا مودودی مرحوم اور مولانا عبدالستار خان نیازی مرحوم نے ان کے خلاف تحریک چلائی تھی اور جنرل (ریٹائرڈ) اعظم خان اس وقت کی فوجی عدالت کے سربراہ تھے جنہوں نے ان کو سزائے موت سنائی تھی۔ مولانا عبدالستار خان نیازی مرحوم معافی مانگ کر جیل سے رہا ہو گئے تھے جبکہ مولانا مودودی مرحوم نے معافی مانگنے سے انکار کر دیاتھا۔ سعودی عرب اور دوسرے ملکوں کی درخواست پر انہیں حکومتِ وقت نے رہا کر دیا تھا۔ قادیانی مسلمانوں کا لبادہ اوڑھ کر سعودی عرب میں بڑے بڑے عہدوں پر فائز ہو گئے تھے اور سعودی عرب کے فوجی راز اسرائیل کی حکومت کو پہنچاتے رہے تھے۔ مولانا مودودی مرحوم نے شاہ فیصل مرحوم کو تمام حقائق سے آگاہ کر دیا تھا جس کے بعد انہیں نہ صرف ملازمتوں سے فارغ کر دیا گیا تھا بلکہ سعودی عرب میں ان کے داخلے پر پابندی لگا دی تھی۔ 1967 ؁ء میں عرب اسرائیل جنگ میں مصر، اُردن اور شام کے اہم فوجی راز اسرائیل کو پہنچا دئیے تھے جس کی وجہ سے عربوں کو ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ 1971 ؁ء کی جنگ میں پاکستان کی مسلح افواج کے خلاف تمام راز بھارتی خفیہ ایجنسی را کو پہنچائے تھے جس کی وجہ سے نہ صرف مشرقی پاکستان ٹوٹا تھا بلکہ سندھ میں بھارتی فوج نے ننگرپارکر، اسلام کوٹ چھاچھرو اور مٹھی پر قبضہ کر لیا تھا اور عمر کوٹ کے قریب پہنچ گئے تھے۔ ان ہی کی سازش سے مٹھی اور اسلام کوٹ کے درمیان پاکستان آرمی کے بہادر اور دلیر 75 فوجیوں کو شہید کر دیا گیا تھا۔ یہاں شہدا کی یادگار موجود ہے۔ 1974 ؁ء میں پاکستان کی پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر انہیں غیر مسلم قرار دیا تھا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی آدھی قیادت الگ ہو گئی تھی اور بھرپور سازش کرکے ذوالفقار علی بھٹو مرحوم کی حکومت کا خاتمہ کرا دیا تھا انہیں قتل کے مقدمے میں سابق صدر پاکستان جنرل محمد ضیاء الحق مرحوم نے پھانسی پر چڑھا دیا تھا بعد ازاں لاہور میں سابق صدر جنرل محمد ضیاء الحق مرحوم نے توہین رسالت کو محفوظ کرنے کے لئے پاکستان پینل کوڈ میں دفعات 292 اور 293-C توہین رسالت کی سزا موت رکھ دی تھی۔ 1988 ؁ء میں صدر ضیاء الحق طیارے کے حادثے میں بمعہ 37 فوجی جنریلوں کے ساتھ شہید کر دئیے گئے تھے۔
قادیانیوں کا ہیڈ کوارٹر لندن میں ہے انہیں باقاعدہ بیرونی آقاؤں سے خطیر رقم ملتی ہے۔ جرمنی، امریکہ، کینیڈا، اسرائیل میں ان کے مرکز ہیں۔ انہوں نے پاکستان کے ایٹمی راز بھی امریکن سی آئی اے، بھارتی خفیہ ایجنسی را اور اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کو پہنچائے تھے جس کی وجہ سے ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور ان کے ساتھی زیرِ عتاب ہوئے تھے۔ جنرل (ریٹائرڈ) پرویز مشرف کے دورِ حکومت میں قادیانیوں کی بند عبادت گاہیں کھول دی گئی تھیں۔ قادیانیوں نے اپنے آپ کو پاکستانی پاسپورٹ پر احمدی مسلم لکھنا شروع کر دیا ہے۔جب بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اسرائیل کا دورہ کیا تھا تواستقبال میں دوسروں کے علاوہ قادیانی جماعت کا اسرائیل میں کرتا دھرتا رہنما تل ابیب ایئر پورٹ پر موجود تھا انہوں نے بھارتی وزیر اعظم کی آشیرباد سے اپنی خصوصی سرگرمیوں میں اضافہ کر دیا ہے انہوں نے پارلیمنٹ کے ذریعے ختم نبوت کے حلف نامے کو تبدیل کرانے کی کوشش کی تھی جو ناکام ہو گئی تھی۔
پاکستان میں قادیانی لابی کی سرگرمیوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے انہوں نے مسلمانوں کی ایک کثیر تعداد کو گمراہ کرنے کے لئے سوشل میڈیا پر جعلی تحریف شدہ قرآن جاری کیا تھا تاکہ مسلمانوں کو آزمایا جا سکے اور راقم الحروف نے اس سلسلے میں اپنا ایک کالم ’’سوشل میڈیا پر جعلی تحریف قرآن کا اجرا‘‘ تحریر کرکے پوری تفصیل کے ساتھ روزنامہ اوصاف اسلام آباد بھیجا تھا اور یہ میرا کالم روزنامہ اوصاف مظفرآباد (آزاد کشمیر) میں مورخہ 3 جنوری 2019 ؁ء بروز جمعرات کو شائع ہوا تھا جس کو بذریعہ ٹی سی ایس اور ای میل پاکستان کے جیّد علماء کرام کو بھیجا تھا مگر افسوس کے ساتھ تحریر کر رہا ہوں کہ پاکستان کے محترم جیّد علماء کرام نے کوئی خاص توجہ نہیں دی تھی کیونکہ ان کے ضمیر مردہ اور بے حس ہو گئے ہیں اور وہ آخرت سے زیادہ حبِّ دُنیا کے شیدائی ہیں جبکہ یہ کالم راقم الحروف نے محترم صدر پاکستان، محترم وزیر اعظم پاکستان، وفاقی وزارت داخلہ، پاکستان کی مسلح افواج کے سربراہان کے ملاحظہ کے لئے ڈی جی آئی ایس پی آر بشمول حساس اداروں کے اعلیٰ افسران کو بھیجا تھا لیکن مکمل خاموشی ہے جس سے یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہو گئی ہے کہ امریکہ، برطانیہ تمام یورپی ممالک بشمول اسرائیل اور بھارت پاکستان کی ریاست کو لادینی ریاست میں تبدیل کرنے کے لئے سخت کوشاں ہیں۔ امریکن سی آئی اے، برطانوی خفیہ ایجنسی ایم آئی فائیو، اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد اور بھارتی خفیہ ایجنسی را قادیانی ہیڈ کوارٹر لندن کو زبردست فنڈنگ کر رہی ہے۔ میرے سابقہ شہر میر پور خاص سے اہم ذریعہ نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ میرپورخاص شہر میں قادیانی جماعت نے قادیانیت کی تبلیغ کے لئے غریب گھرانے کے لڑکے اور لڑکیاں منتخب کی ہیں انہیں باقاعدہ زبردست مالی پیکیج دیا گیا ہے وہ کالجوں اور اسکولوں کے معصوم طلبا و طالبات سے دوستی کرکے انہیں سٹیلائٹ ٹاؤن میرپورخاص میں دو بنگلوں میں سماجی تقریبات کے نام پر شرکت کی دعوت دیتے ہیں اور انہیں قادیانی بنانے کے لئے مالی ترغیبات کے ساتھ بیرونِ ممالک امریکہ، کنیڈا، برطانیہ، جرمنی، فرانس، سوئیزرلینڈ بھیجنے اور خوبصورت قادیانی لڑکیوں سے شادی کرنے کی پیشکش کی جاتی ہے اور انہیں پاکستان کی مسلح افواج، اس کے خفیہ اداروں بشمول آئی ایس آئی سے ہوشیار رہنے کی تلقین کی جاتی ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق کراچی سمیت اندرونِ سندھ لاتعداد مسلمان مرد، مسلمان عورتیں، مسلمان لڑکوں اور مسلمان لڑکیوں کو قادیانی بنا کر باہر ممالک بھیج دیا گیا ہے۔ کراچی ملیر کینٹ کے سامنے شورطی سوسائٹی قادیانیوں کی ہے اور کراچی میں قادیانیوں کے نمائندے علی عمران صدیقی جو کہ زیدی منزل میں رہائش پذیر ہیں انہوں نے ماڈل کالونی کھوکھراپار میں کافی نوجوانوں کو قادیانی بنایا ہے جبکہ ایک معتبر ذریعہ نے انکشاف کیا ہے کہ ملیر کینٹ میں قادیانیوں کی عبادت گاہ موجود ہے جہاں قادیانی فوجی افسران و جوان عبادت کرتے ہیں۔ ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی فیزII- میں قادیانیوں کی بہت بڑی عبادت گاہ ہے جہاں بڑی شخصیات باقاعدگی کے ساتھ جاتی ہیں۔
قادیانی جماعت کے امیر مرزا مسرور قادیانی نے اکتوبر 2018 ؁ء کے آخر میں قادیانی جماعت لندن کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے بین الاقوامی میڈیا پر یہ ہوش رُبا اہم انکشاف کیا تھا کہ 2013 ؁ء میں موجودہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان صاحب اور فواد چوہدری سابقہ وفاقی وزیر اطلاعات و موجودہ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے لندن کا ذاتی دورہ کیا تھا اور ان سے نہ صرف انتخابات جیتنے کے لئے مالی مدد کی درخواست کی تھی بلکہ وعدہ بھی کیا تھا کہ انتخابات کے بعد برسرِاقتدار آکر قادیانی جماعت کے سرکردہ رہنماؤں کو اعلیٰ عہدوں سے نوازا جائے گا۔ انہوں نے شکوہ کیا تھا کہ انتخابات میں پی ٹی آئی کی کامیابی کے لئے کافی مالی مدد دی تھی جبکہ مسلم لیگ (ن) کی رہنما سابق وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب صاحبہ اپنی ہر پریس کانفرنس میں پی ٹی آئی پر الزامات لگاتی ہیں کہ انہوں نے آج تک الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کے فنڈز کے بارے میں کوئی تفصیلات جمع نہیں کرائی ہیں۔ دوسری طرف مرزا مسرور احمد امیر قادیانی جماعت لندن کے انکشافات کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے فواد چوہدری کو دسمبر 2018 ؁ء کے آخری ہفتے میں لندن کا دورہ کرکے اُنہیں منانے کا ٹاسک دیا تھا لندن میں قادیانی جماعت کے سربراہ نے انہیں خوب سنایا تھا یہ ان سے ملنے قادیانی جماعت کے ہیڈ کوارٹر لندن میں گئے تھے۔ بین الاقوامی میڈیا نے ان کا سارا بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔ اس ملاقات میں لندن میں بھارتی سفیر بمعہ بھارتی سفارت خانہ کے عملے کے افراد بھی موجود تھے انہوں نے قادیانی جماعت کے سربراہ سے وعدہ کیا تھا سال 2019 ؁ء میں پاکستان کے مسلمانوں کو حج پر سبسڈی نہیں لینے دوں گا اور سوشل میڈیا پر قادیانی جماعت کے سربراہ کی تقاریر و تبلیغی لٹریچر عام کئے جائیں گے۔ جنوری 2019 ؁ء کے پہلے ہفتے میں آکر فواد چوہدری نے دونوں مذکورہ کام پورے کر دیئے تھے اور پاکستان کے مسلمانوں کی کثیر تعداد حج کی سعادت سے محروم رہی۔ سوشل میڈیا پر لندن سے پورے پاکستان میں آزادنہ طور پر قادیانی جماعت کے تبلیغی پروگرام چل رہے ہیں۔ اس کے علاوہ مورخہ 22 اپریل 2019 ؁ء کو سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کی سابق رکن فوزیہ قصوری کی تصویر جاری کی گئی ہے جس میں وہ قادیانیوں کے فنکشن میں جو لباس زیب تن کرکے آئی تھیں اس پر کلمہ طیبہ لکھا ہوا تھا۔
میری محترم چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان، چیف الیکشن کمشنر اسلام آباد اور چیف آف آرمی اسٹاف سے پُرزور اپیل ہے کہ سوشل میڈیا پر قادیانی جماعت کی تبلیغ فوری بند کرائیں اور سخت ایکشن لیں۔ وفاقی وزیرفواد چوہدری کی لندن میں مشکوک سرگرمیوں کی تحقیقات کرا کر سخت قانونی کارروائی کریں۔

حصہ

جواب چھوڑ دیں