پی ٹی آئی کی حکومت کو اقتدار میں آئے سات سے آٹھ ماہ گذر چکے ہیں، نیا پاکستان کا نعرہ لگانے والے بجلی گیس اور پیٹرول کی قیمتوں پر دھرنے دینے والے عوام کی امیدوں پر پورا اترنے سے قاصر رہے ۔آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کی تیاری کیلئےغریب عوام کومہنگائی کے شکنجے میں کس دیا ہے ۔ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر تیزی سے گھٹ رہی ہے، مہنگائی بڑھ رہی ہے،بجلی گیس پیٹرول اور بنیادی اشیاء ضرورت کی قیمتوں میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے، ایسے حالات میں مڈل کلاس خاندان پس کر رہ گئے ہیں، ایک کے کمانے سے گذارا نہیں ہوتا۔
کرپشن، چور بازاری نے ہر شعبے میں جڑیں پکڑ لی ہیں، معمولی چپڑاسی اور کلرک سے لیکر بڑے افسر تک ہر کو ئی رشوت و چور بازاری میں مشغول ہے، کسی ادارے میں چلے جائیں رشوت کے بغیر دال نہیں گلتی ،پچاس، سو، پانچ سو و ہزار ہر کوئی لینے پر تلا ہوا ہے، جواب سب کا ایک ہی ہے کیا کریں ہمارے پیچھے بھی پیٹ ہے ،بال بچے ہیں تنخواہ سے پورا نہیں ہوتا ،نہ لینےوالے کو لوگ نکو و بیوقوف سمجھتے ہیں اورکم تنخواہ میں گذارا ہو بھی کیسے ؟صبح ہوتے ہی سارے ٹی وی چینلز روپے کو خرچ کرنے کے گر جو سکھا رہے ہوتے ہیں، جس امت کا شیوہ قناعت خودداری اور ایمانداری رہا ہو وہاں ایسی بیماری کا جڑ پکڑ لینا کسی عذاب سے کم نہیں۔ ادویات کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں سرکاری ہسپتال میں کوئی سنوائی نہیں مریض ہسپتال کے پارکنگ ایریا میں مہینوں آپریشن کے انتظار میں پڑے ر ہتے ہیں کیونکہ پرائیوٹ ہسپتال میں آپریشن تو دور کی بات ہے وہاں کے ڈاکٹر کی فیس کسی غریب کے بس کی بات نہیں ۔
نئے پاکستان کا خواب دکھانے والے اپنی تنخواہ و مراعات میں اضافے کی منظوریاں دے دیتے ہیں لیکن عوام کا بوجھ ہلکا کرنے کیلئےکچھ نیا کرنے کو تیار نہیں ۔چہروں کی تبدیلی کے علاوه کچھ تبدیل نہیں ہوا۔ ہر جگہ وہی لوٹ کھسوٹ چور بازاری اور غریب عوام کے استحصال کا عمل جاری ہے۔
قتل تو کرتے ہیں آزار نہیں دیتے کوئی
آپ جیسے بھی تو کچھ اہل ہنر ہوتے ہیں
بالکل درست تجزیہ کیا آپ نے۔۔۔ نئے پاکستان کا خواب دکھا کر عوام کو بےوقوف بنایا گیا ۔۔۔ اور اب جو مہنگائ ہے وہ اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھی تھی ۔