“ٹریفک کے مسائل اور مسلم کردار”

کراچی ایک بین الاقوامی شہر ہے۔ آمدنی کے بے شمار وسا ئل ہونے کی وجہ سے ملک کے کونے کونے سے لوگ یہاں تلاش معاش کے لئے آتے ہیں اور پھر بعد میں وہ یہاں مستقل رہائش پذیر ہو جا تے ہیں ۔ آبادی کے ساتھ ساتھ جہاں دیگر مسائل میں اضا فہ ہوا ہے ۔ وہیں ٹریفک کے مسائل میں بھی بے پناہ اضا فہ ہوگیا ہے ۔ جدید ترین فلائی اوور پلوں کی تعمیر اوربے شمار سڑکوں کی تعمیر کے باوجود بھی یہ مسئلہ بڑھتا ہی جا رہا ہے ۔ تیز رفتاری ، غلط اوور ٹیکنگ دوسروں سے آگے نکل جانے کا شوق اور نظم و ضبط کا فقدان آئے دن بے شمار حا دثات اور انگنت لڑائی جھگڑو ں کا باعث بنتے ہیں۔
جبکہ دوسری طرف د یکھا جا ئے تو دنیا کے بیشتر ممالک میں بھی بڑھتی آبادی کے ساتھ ٹریفک کے نظام میں مسائل پیدا ہوئے مگر وہاں کے قوانین ایسے بنا دیئے گئے ہیں کہ کوئی بھی شہری انہیں توڑنے کی جرأت نہیں کرتا ۔ اس سلسلے میں کلیدی کردار ہر سڑک اور ہر چو راہے پر نصب جدید سی سی ٹی وی کیمرہ ادا کرتے ہیں ۔ ان کیمروں کی مدد سے تمام سڑکوں پر مستقل نظر رکھی جا تی ہے اور جیسے ہی کسی کو قانون شکنی کا مرتکب پایا جاتا ہے فوراً ان کی باز پرس اور جرمانہ کیا جا تا ہے ۔
اب یہاں یہ سوال پیدا ہو تا ہے اگر ہمارے جیسے ترقی پذیر ملک میں جہاں خواندگی کا تناسب بھی نہایت کم ہے اور وسا ئل بھی محدود ہیں ۔ یہاں پر ان عوامی مسا ئل کو کیسے دور کیا جا ئے ۔
میرے عزیز بہنوں اور بھا ئیوں ہمارا دین اسلام ہمیں ایک مکمل “ضابطۂ حیات دیتا ہے ۔ ہم اگر “عقیدہ تو حید” کو اپنے اندر راسخ کر لیں تو سب سے پہلے یہ احساس کہ ہر جگہ اور ہر وقت ” اللہ ہمیں دیکھ رہا ہے ” جہاں ہمیں دیگر بہت سی برا ئیوں سے روکے گا وہیں کسی بھی ٹریفک پولیس اور “سی سی ٹی وی کیمرہ ” موجود نہ ہونے کے باو جود بھی ٹر یفک قوانین کی پابندی کر وا ئے گا ۔ہم سڑک پر بھی ایک اچھے مسلمان ہونے کا ثبوت دیں گے ۔ تحمل سے دوسری گاڑیوں کو بھی راستہ دیں گے اور اگر کوئی بد نظمی کر بھی رہا ہو تو صبر سے کام لیں گے کیونکہ ہمیں اپنے پیارے رب سے بے انتہا ء محبت کرتے ہیں اور اسی محبت کا یہ تقاضا ہے کہ ہم اپنی پوری زندگی اللہ کی اطاعت میں گزاریں اور اس کی نارا ضگی سے بچیں ۔پھر ہم چاہیں مسجد میں ہوں یا گھر پر ، جائے نماز پر ہوں یا سڑکوں پر دوڑتی کار میں سوار ہوں ، ہمیں ہر ہر لمحہ اللہ تعالیٰ کے قرب کو محسوس کرنا ہے اپنے پیارے نبی ؐ کے اسو ۂ کو اپناتے ہوئے ایک بہترین مثا ل بن کر دکھا نا ہے تا کہ اقوام عالم یہ جان لیں کے ایک” بہترین اسلامی معاشرہ” کیسا ہو تا ہے ۔

حصہ

جواب چھوڑ دیں