وعدہ کرتے ہووفا ہوتا نہیں
تم سے اپنا بھی کہا ہوتا نہیں
“ہم عہد کرتے ہیں کسی سے کبھی بھیک نہیں مانگیں گے”
الیکشن سے پہلے اتنے بڑے جلسے میں عہد کرنا اور لوگوں سے حلف لینا، پھر ان دعوئوں اور تبدیلی کی امیداور آس دلا کر ووٹ لینا اور بعد میں حالات کا رونا روتے ہوئے مُکر جانا کیا عوام کے جذبات سے کھلواڑ نہیں؟؟؟
یہی حالات کا رونا پہلے کے حکمران روتے رہے اب آپ کے بھی وہی چلن ہیں تو تبدیلی کہاں ہے بھائی؟
یقین جانیں آپ کے یوٹرن اور وعدوں سے مکرنا دل کو تکلیف پہنچاتا ہے کیونکہ بات بہر حال اپنے ملک کی ہے اور کوئی یہ نہیں چاہتا کہ جو حسین خواب آپ نے دکھائے ہیں وہ پورے نہ ہوں مگر کیا کیجیے ہر روز ایک نیا موضوع مل جاتا ہے حکومتی کارکردگی پر بات کرنے کا ،بہت سی باتوں سے نظریں چرانے کے باوجود کہیں نہ کہیں دل و دماغ کو مجبور کردیتے ہیں اوراس پر آپ کے وزیر و مشیر کا بیان مستزاد۔حالانکہ بہت کوشش ہوتی ہے کہ آپ کے چاہنے والوں کو ہماری کسی بات سے کوئی تکلیف نہ پہنچے کیونکہ ویسے بھی
خیال خاطر احباب چاہیئے ہر دم
انیسؔ ٹھیس نہ لگ جائے آبگینوں کو
بہر حال پھر بھی احتراماً عرض ہے کہ آپ کی شخصیت کے سحراور آپکے بلند بانگ دعوئوں پر پاکستانی عوام کی ایک کثیر تعداد نے اعتبار کیا ۔عوام نے آپ کو ملک کی باگ دوڑ سونپی عوام آپ کے ساتھ کھڑی تھی آپ آئی ایم ایف کے پاس جانے کے بجائے پیٹ پر پتھر باندھنے کا اعلان کرتے عوام ساتھ دیتی ۔
آپ کو ووٹ دینے والے بے چارے تو اب بھی آپ کے سحر میں مبتلا ہیں اور سمجھ رہے ہیں کہ بس جس مدینے کی ریاست کا آپ نے اعلان کیا تھا وہ سود کی شرح بڑھانے،اسمبلی میں امتناع شراب بل پیش نہ کرنے دینے ،ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کی حفاظت سے نظریں چرانے ، منکرین ختم نبوت کے حوالے سے نرم گوشہ رکھنے، حج اخراجات مہنگے کرنے،گیس اور بجلی کے بل بڑھانے وغیرہ وغیرہ کے باوجود آپ کے ہی مبارک ہاتھوں ظہور پذیر ہوگا۔
کچھ تو لاج رکھ لیں باہر سے ملک کا پیسہ واپس لانے کا وعدہ آپ ہی نے کیا تھا ۔
باہر سے پیسہ آتو رہا ہے مگر قرضوں اور ادھار کی شکل میں جس کی قیمت ہانپتی کانپتی عوام ادا کرے گی ،ملک کا لوٹا ہوا پیسہتو ابھی اسی طرح باہر کے بینکوں میں ہی ہے۔
کیا بس ایسا ہی ہے کہ آپ سمیت سب کو اپنے مفاد ہی عزیز ہیں؟
یادراصل
ہے تعیش و خود غرضیوں کا کھیل
بہبودی عوام سے کچھ واسطہ نہیں