آئین کی رو سے اس دنیا میں انواع و اقسام کے مرد و خواتین پائے جاتے ہیں آئیے ان میں سے چند کا یہاں تذکرہ کرتے ہیں ۔
بنیادی طور پر مرد تین طرح کے ہوتے ہیں اور یہی تین قسمیں گھوم پھر کر ساری دنیا میں ملیں گی۔ اس میں پہلی قسم کے پاس دماغ بیش بہا مقدار میں پایا جاتا ہے یقینا جب عقل بانٹی جا رہی ہوگی تو یہ قطار میں سب سے آگے ہونگے ۔شاید اسی لیے یہ ہر معاملے میں اپنی عقل استعمال کیے بغیر رہ نہیں سکتے کیونکہ یہ سمجھتے ہیں کہ ان سے زیادہ کوئی عقل مند اس دنیا میں ہے ہی نہیں اور اسی وجہ سے یہ دوسروں سے مشورہ لینا انتہائی ناپسند کرتے ہیں ۔یہ لوگ لڑائی جھگڑوں میں ہتھیار نہیں دماغ استعمال کرتے ہیں اور دشمن کو اپنی شاطر چالوں سے دھول چٹھاتے ہیں ۔اس قسم کو دوسروں سے کام لینا خوب آتا ہے اور اسی لیے یہ قسم دوسری قسم کے مردوں سے زیادہ مقبول ہے ۔خواتین میں خاصی پزیرائی حاصل ہے کیونکہ دولت زیادہ انہی کے پاس ہوتی ہے اور انہیں ماں ہو یا بہن یا بیوی سب کو اپنے شاطر دماغ کی وجہ سے خوش رکھنا آتا ہے ۔ بڑی سی بڑی مشکل ہو ، آپ حل ڈھونڈنے کے لیے ہاتھ پاوں مارتے پھرتے ہو اور انہیں ریلس کرنے سے فرصت نہیں ہوتی کیونکہ انہیں اپنے دماغ پر پورا بھروسہ ہوتا ہے ۔
دوسری قسم پہلی قسم سے پورے نوے ڈگری نہ ایک ڈگری اوپر نہ نیچے کے زاویے پر ہے ۔یہ قسم دماغ کو تکلیف دینا اچھا نہیں سمجھتی ہے اس لئے اس کا استعمال ان کے ہاں ممنوع ہے کیونکہ یہ وعدہ کر کے آئے ہیں کہ خدا کی اس امانت میں خیانت نہیں کرنی ہے ۔اور یہ سارے کام اپنی طاقت اور باڈی کے بل بوتے پر کرنا چاہتے ہیں ۔انہیں اپنی باڈی پر بہت گھمنڈ ہوتا ہے حالانکہ کہ یہ جاننے ہیں کہ تکبر بڑی بلا ہے مگر انہیں بلاوں سے الجھنے میں ملکہ برطانیہ سے بھی زیادہ ملکہ حاصل ہے ،باڈی بلڈر ان کے خاندان سے ہی ہوتے ہیں ۔یہ ہر اس جگہ پائے جائیں گے جہاں لڑائی جھگڑا یا دھینگا مشتی ہو رہی ہو ۔۔مارنا پیٹنا اور مار کھانا ان کا پسندیدہ مشغلہ ہے،غصہ ان کا جگری دوست ہے اس لیے یہ ہمیشہ آپے سے باہر ہی پائے جاتے ہیں ۔ مصلحت سے انہیں شدید بیر ہے اپنی اس عادت کی وجہ سے اکثر نقصان اٹھاتے ہیں مگر عموما اماں کے لاڈلے ہوئے ہیں اس لیے فائدہ لے جاتے ہیں ،بیویاں تو ویسے ہر قسم کے مرد حضرات سے تنگ ہیں، وجہ وہی بہتر جانتی ہی مگر اس قسم سے تو خاص تنگ ہیں کیونکہ یہ ہروقت ماں کا پلو ہی پکڑے رکھتے۔ اگر یہ کہ لیا جائے کہ یہ ملکہ جذبات ہیں تو قطعا غلط نہ ہوگا ۔
تیسری قسم ان دونوں قسموں سے الگ ہے یہ لوگ بہت مصلحت پسند ہیں اسی لیے نہ دماغ کو تکلیف دیتے اور نہ باڈی کو ۔یہ گزارا کرنے پر یقین رکھتے ہیں اور یہ نہ تین ہوتے ہیں اور نہ تیرہ میں ۔
خواتین کی اقسام
خواتین کی بنیادی طور پر صرف ایک ہی قسم ہوتی ہے ۔ یہ چاہے دنیا کے کسی بھی کونے میں پائی جائیں یہ ایک ہی قسم کی ہوتی ہیں، یہ کالی ہو یا گوری ایک ہی ہیں مگر اس ایک قسم کی لامحدود اقسام ہوتی ہیں جن کو جاننا ممکن نہیں ہے ہو سکتا صبح کے وقت یہ محبت اور امن کی دیوی بنی ہو اور دن کو جھانسی کی رانی بن جائے ۔ خواتین کی نفسیات بہت مشکل ہوتی ہے جسے سمجھنا کسی کے بس کی بات نہیں ہے حتی کہ اکثر و بیشتر اسے خود بھی سمجھ نہیں آتی ہے ۔اس لیے کوئی نہیں بتا سکتا ہے کہ وہ کس وقت کیا سوچ رہی ہے ۔ خواتین پیدائشی طور نرم دل کی مالک ہوتی ہیں مگر یہ فیچر بیوی اور ماں میں پتا نہیں کیوں ناپید ہو جاتا ہے ۔
خواتین کی ایک قسم کو بیوی کہتے ہیں اور یہ قسم سب قسموں سے زیادہ مشکل ہے، اسے سمجھنا ممکن نہیں ہے۔ کہا جاتا ہے کہ مرد گھر کا سربراہ ہوتا ہے مگر اگر وہ خاندان کا سر ہے تو بیوی گردن کی طرح ہوتی ہے جو سر کو جدھر جائے ادھر موڑ سکتی ہے ۔ بیوی سے بیر لینا مگرمچھ سے بیر لینے کے مترادف ہے ۔وقت اور زمانے کے ساتھ ساتھ بیوی میں بھی جدت آتی جاتی ہے اور اگر کہا جائے کہ ساری جدت اسی کےلئے ہے تو کچھ زیادہ غلط نہ ہوگا۔
اب ایک قسم ہوتی ہے بہن یہ پاک و ہند کی حاض پروڈکٹ ہے جس کا آپ کی زندگی پر آپ سے زیادہ حق ہوتا ہے ۔آپ کی شادی اسکی مرضی سے ہوتی ہے، آپ کے بچوں کے نام یہ رکھتی ہے اور بڑے ہو کر یہ ہی انکی شادی بھی کریں گی ۔یہ اپنے بہن، بھائی کے لیے تو محبت کی دیوی ہیں مگر ان کی شوہر اور بیوی کے لیے کسی ان چاہے عذاب سے کم نہیں یقین نہ آئے تو پوچھ لیجیے ۔ اس کیٹیگری کی خالہ سب کو بھاتی ہے مگر پھوپھو کا پروڈکٹ کسی کو راس نہیں آتا ہے ۔بہن سب کو پسند ہے مگر نند کسی کو گوارا نہیں یہ کیا بات ہوئی حالانکہ دونوں ہی زندگی میں دخل دینے کے سوا کچھ اور نہیں کرتی ہیں ۔
ایک قسم ہوتی ہے بیٹی جو ابا کی لاڈلی ہوتی ہے آپ اسے دنیا جہاں کے خزانے لے کر دے دو پر اس کےلیے ابا کا دیا ہوا چاندنی کا سکہ ہی سب سے پیارا ہے ۔آپ ساری زندگی لگا دو مگر ابا کا مقابلہ نہیں کر سکتے ہو۔ لوگوں کا بس نہیں چلتا کہ وہ اپنی بیٹی کےلیے دنیا میں جنت بنا ڈالیں مگر دوسروں کی بیٹی کو جہنم بھی نصیب نہ کریں ۔۔
اب خواتین رینج کا سب حاض اور انوکھا پروڈکٹ ماں جو سب کی پیاری ہے اور اس جیسا کوئی پروڈکٹ نہیں ہے اور نہ ہی اسکا کوئی نعم البدل ہے ۔مگر پتا نہیں اماں کے پاسں یہ لوگ کون سے آتے ہیں جن کے بچے انتہائی فرما بردار اور سارے کام کرتے ہیں مجھ کبھی مل جائیں یہ ۔۔پاک و ہند کی ماں کا جوتا پوری دنیا میں بہت مشہور و مقبول ہے ہر جگہ اس کے چرچے ہیں یہ ایسے ہتھیار ہے جو اولاد کو سدھارنے کے کام آتا ہے ۔ اس ماں کے اندر ایک عدد ساس بھی ہوتی ہے جو انتہائی خطرناک ہوتی ہے اس سے الجھنے والا بچ نہیں سکتا ہے خیر ابھی تو اور بھی لامحدود ورائٹی ہے مگر اب ہمارے قلم کا پٹرول ختم ہو گیا ہے اس لیے ان تک پہنچ نہیں سکتے۔