موجودہ دور کی خرابی کہہ لیں یا تیزرفتار دور کی خصوصیت ہر شے مختصر سے مختصر ہوتی چلی جارہی ہے۔چاہے ایس ایم ایس کا طریقہ ہو یابات پہنچانے کے دوسرے ذرائع ہوں۔۔ماں باپ سے خواہش کا اظہار ہو یا صنف مخالف کے سامنے محبت کا اظہار۔۔۔
لمبی چوڑی تمہید باندھنے کے بجائے شارٹ میں بات کرنا نوجوان نسل کا طریقہ ہے ۔پچھلی نسل سے بات کرتے آج کی نسل کہتی ہے آپ کی طرح کام کیا تو ٹرین چھوٹ جائے گی زمانے کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر نہیں چل سکیں گے۔
پاکستان تحریک انصاف چونکہ نوجوانوں کی جماعت ہے اسلئے اسکا بھی مختصر نام پی ٹی آئی زیادہ مقبول رہا ۔لیکن تیز رفتاری کی چمک میں اسکے نام میں موجود انصاف کچھ زیادہ ہی مختصر ہو گیا۔اتنا مختصر کہ صرف حکمران طبقے اور اثر و رسوخ رکھنے والوں تک محدود ہوگیا۔انصاف صرف امیر کے گھر کی لونڈی بن گئی اور غریب و مظلوم طبقہ آئی کی لکیر کو پیٹتے رہ گئے۔
پچھلے چند ماہ کے دوران پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں جس قدر انصاف کی دھجیاں اڑائی گئیں اسکی کوئی مثال نہیں ملتی ۔ پچھلی حکومت کے نقوش پا پر چلنے کی روایت دہرائی گئی عوام کے روزگار گھر دکانیں یہاں تک خانہ خدا بھی مسمار کردیئے گئے ۔آئے دن معصوم بچوں کے لاشے نوچ کر پھینک دیئے جاتے ہیں تو کہیں رائو انوار جیسے محافظ معصوم بچوں کے سامنے انکے ماں باپ کے لاشے پھینک دیتے ہیں مگر انصاف ہےکہ مانگنے سے بھی نہیں ملتا۔مظلوم و غریب عوام یہ بات سمجھنے سے قاصر ہیں کہ آیا انصاف امیر کے گھر کی لونڈی ہے یا پاکستان تحریک انصاف ؟؟۔۔۔۔