اس وقت ملک کی ساری صورتحال سب کے سامنے ہے ، جہاں ایک طرف آسیہ مسیح کی رہائی کے بعد ایک “چھوٹا سا طبقہ” اپنے نبیﷺ کی شان میں کی جانے والی گستاخی پر بھپر چکا ہے تو دوسری جانب بھی ایک ” بڑا طبقہ” یہ بھی کہ رہا ہے کہ احتجاج نہیں کرنا چاہیے دھرنا دینے والوں کو گھر بیٹھنا چاہیے ۔ بڑے طبقے کو یہ بات جان لینی چاہیے کہ بعض اوقات چھوٹا طبقہ بڑے طبقے پر اللہ کے حکم سے غالب آ جاتا ہے۔
تو فرعون نے شہروں میں ا کٹھاکرنے والوں کو بھیجا۔
اور کہا “یہ ایک چھوٹی سی جماعت ہیں”
( سورۃ الشعراء، آیت ،،53، 54، القرآن)
فواد چوہدری کہتے ہیں کوئی اس دھوکے میں نہ رہے کہ ریاست کمزور ہے، آپ کو پتہ نہیں چلے گا کہ آپ کے ساتھ کیا ہورہا ہے۔
گزارش ہے فرعون مت بنو صاحب
دیکھو مشرف بھی کچھ اس ہی قسم کی باتیں کرتا تھا آج حال دیکھ لو ..
آپ زمینی خدا ہیں وہ آسیہ آپ کی محبوب ہے آپ سے جو ہوسکتا تھا آپ نے اس کے لیے کرلیا
مگر یاد رکھیئے گا میرے آقاﷺ زمین و آسمان کے حقیقی خدا کے محبوب ہیں
انتظار کیجیے وہ کیا کرتا ہے آپ سب کے ساتھ ۔۔۔۔۔۔۔
ہمارے دشمن جانتے ہیں کہ مسلمان انتشار کا شکار ہیں ، کمزور ہیں ،معاشی طور پہ اُن کے غلام ہیں ،انہوں نے پردہ و داڑھی کو مشکوک بنایا، جہاد فی سبیل اللہ کو گالی بنایا،مسلم حکمرانوں کو وہ اپنی انگلیوں پہ نچاتے ہیں ۔اب مسئلہ تھا ایمان کی آخری رمق عشق ِمصطفیﷺ جیسے ایک نکتہ کا ، جب بھی کبھی کسی بھی غیرمسلم نے اہانت ِ رسول کی تو یہ منتشر امت جسد ِواحد کی طرح ایک ہوگئی، لہذا اس بار ضرب بڑی کاری تھی ۔۔ محمدﷺ سے محبت سبھی مسلمانوں کو ہے ، یہ ایسی محبت ہے جو مسلمانوں کو جوڑ دیتی ہے ہر طبقہ ہر جماعت اس وقت بس ایک ہی آگ میں جل رہی ہے اور وہ ہے آسیہ کی رہائی ایک چھوٹی سی مثال ، کہ اگر میں آپ میں سے کسی کے بھی والد کو برا بھلا کہوں ، اور ان پر ہاتھ اٹھاؤں توکیا اس بےعزتی کے بعد آپ مجھے چھوڑ دیں گے ؟؟ ہرگز نہیں آپ میرا سر پھاڑ دیں گے ۔ ہم اپنی عملی زندگی میں مختلف طریقوں سے غصے کا اظہارکرتےہیں کبھی دروازہ زور سے بند کرکے ، کبھی برتن پٹخ کر ، کبھی اپنا موبائل پھینک کر کبھی اپنے سے چھوٹے بےحد عزیز بہن بھائیوں کو بھی ہم غصے میں چماٹ مار دیتے ہیں ، تو یہ احتجاج کا طریقہ ہوتا ہے جو لوگ احتجاج پر ناک بھنویں چڑھا رہے ہیں کیا وہ اپنے باپ کی بےعزتی برداشت کرلیں گے ۔۔ ؟؟ جب آپ اپنے والد کی بےعزتی برداشت نہیں کرسکتے تو ہم اپنے آقاﷺ کی ذات پر گستاخی کیسے برداشت کرلیں ۔۔ ؟؟ جن پر ناصرف ہم خود کو بلکہ اپنے ماں باپ کو بھی سو بار باخوشی قربان کردیں گے۔
ہمارے حکمرانوں اور عدلیہ نے یورپ کو تو خوش کردیا اب عاشق رسولﷺ کا جلال بھی دیکھنے کا حوصلہ رکھیں ۔ ممتاز قادری کو موت کی سزا کے بعد آسیہ مسیح کی رہائی ۔۔۔۔ عوام کو ممتاز بننے پر مجبور کرچکی ہے ۔ اب یہ “چھوٹا سا طبقہ” اپنے نبیﷺ کے دشمنوں کو سزا دلائے گا۔
ان شاءاللہ ۔۔!!