دوکہانیاں، ایک نتیجہ

آپ سیاست پہ بھی لکھاکریں ، وہ بے تکان بولے جارہاتھااورمیں اسے یہی سمجھانے میں کوشاں تھاکہ پاکستان کے 99فیصدکالم نگارسیاست ہی کی دھجیاں بکھیرتے ہیں ، مگروہ تھاکہ ’’تم سیرہم سواسیر‘‘کے اصول پرکاربندتھا۔اس کانام رضوان تھااورشائداسی لئے وہ اپنے نام کی طرح مجھے اس چیزرضامندکرنے پرتلا ہو ا تھا، وہ مصرتھاکہ سیاست اورحکمرانوں کی غلط پالیسیوں پرخوب کھل کرتنقیدکی جائے مگرمیں تھاکہ مسلسل انکارکررہا تھا۔اسے یہ کیسے بتاتاکہ میں اپنے ایک کالم میں لکھ چکاہوں کہ حکمران مرفوع القلم ہیں ، یعنی ان پرسے قلم اٹھالیاگیاہے ، اسے یہ کیسے باورکرواتا کہ سنکی اورپاگلوں پرسے اللہ تعالیٰ نے قلم اٹھالیاہے ، ان کواللہ تعالیٰ نے ان کے حال پرچھوڑدیاہے ۔اللہ معاف فرمائے میں حکمرانوں کوپاگل ہرگزنہیں کہہ رہامگران کی حرکتوں سے کچھ کچھ شبہ ساہونے لگتاہے۔اسے یہ کیسے یقین دلاتاکہ میڈیا،سوشل میڈیااورپرنٹ میڈیاپرسیاست کی بحثیں ایک صحیح الدماغ انسان کونفسیاتی مریض بنانے کے لئے کافی ہیں ۔ملک پاکستان میں ایک یہی چیزتوہے جوہر انسان کے دماغ میں رچی بسی ہے وگرنہ توقوم کوخداتک یادنہیں ۔
میں وہاں توانکارکرآیامگرکیامعلوم تھاکہ حکمرانوں پردوسرے روزعلی الصبح بلکہ سحری کھاتے ہوئے ہی لکھنے کاسوچناپڑے گا۔ہواکچھ یوں کہ آنکھ کھلی توآنکھ کے بندہونے کااندیشہ لاحق ہوا، خیریت گزری اورمعلوم پڑاکہ بجلی نے بجلیاں گرائی ہیں ،گھپ اندھیرے میں ہی سحری کی برکتیں ڈھونڈناپڑیں، مسئلہ یہ نہیں کہ یہ پہلی بارہوا، مسئلہ یہ تھاکہ حکمرانوں کی عادت نہ گئی۔بدعائیں توخیروہ بلاناغہ ہی لیتے ہیں مگرسحری کے وقت بدعاؤں کے ساتھ ساتھ لعن طعن کرنے کوبھی جی چاہااوربڑی مشکل سے زبان پرقابوپایاورنہ تویہ بے لگام ہوئی جاتی تھی ۔ایسے موقع پرمجھے کارٹون مووی کی ایک دلچسپ کہانی یادآگئی ،سحری کے وقت خدایادآناچاہیے تھامگرحکمرانوں کی عادت بدنے فلم کی کہانی یادکروادی ۔مقررکوتقریر، خطیب کوخطابت، قاری کوتلاوت ، لطیفہ گوکو لطیفہ، شاعرکوشعر، کہانی کارکوکہانی اورکالم نگارکوکالم آیا ہوتوپھرجب تک وہ اس کااظہارنہ کردے، پیٹ میں گڑبڑ ہوتی رہتی ہے۔
ظاہرہے میں بھی اسی کیٹاگری میں شامل ہوں تولحاظہ میری کہانی بھی آپ کوپڑھناپڑے گی ورنہ میرے پیٹ میں گڑبڑہوتی رہے گی اورحکمرانوں کے ساتھ ساتھ آپ بھی میری بدعاؤں کے مصداق بنیں گے ۔کہانی کچھ یوں ہے کہ ’’ایک پارک میں کچھ جانورمل جل کررہتے تھے ، انہوں نے اپنامسکن ایک بڑے سے پیڑکو بنایاہواتھا،اسی پیڑکے تنے میں وہ اپنی خوراک جمع کیاکرتے ، اس چھوٹے سے گروپ نے اپناحکمران ایک بڑے جانورکوبنارکھاتھا۔سب جانوروں کے ذمہ تھاکہ وہ شدیدموسم آنے سے پہلے اپنی اپنی استطاعت کے مطابق خوراک لاکراپنے حکمران کوجمع کرواتے رہیں تاکہ مشکل وقت آنے پربقدرضرورت سب جانوروں کو خوراک مہیاکی جاسکے۔
ایک بارایسے ہواکہ خوراک کی قلت بہت زیادہ ہوئی ،سب پریشان تھے کہ اسی دوران ایک جانورنے پارک کے اصولوں کے خلاف بغاوت کردی، حکمران نے اسے پارک سے نکل جانے کاحکم دے دی۔ باغی جانورپارک سے نکل کرآوارہ گردی کرنے لگا، اس آوارہ گردی کے دوران اسے خوراک کاایک بڑاذخیرہ ملا، جسے چرانااس اکیلے کے لئے مشکل تھا، وہ پارک میں گیااوردوسرے جانوروں سے کہاکہ اگرتم میراساتھ دوتوہم وہ خوراک چراسکتے ہیں اورپھروہ خوراک آپس میںآدھی آدھی بانٹ لیں گے۔جب حکمران کواس بات کاپتاچلاتواس نے اس کی بات ماننے سے انکارکردیا، مگرجانوروں کے پرزوراصرارپر اسے اس منصوبے میں شامل ہوناپڑا۔جب سب جانوراس ذخیرے کوچرانے کے لئے نکلے تواس حکمران نے اپنے دووزرائے خاص کوبلایااورکہا’’اگرجانوروں کووافرخوراک مل گئی توپھرمیری حکمرانی خطرے میں پڑجائے گی، جب تک خوراک کی قلت رہے گی اس وقت تک وہ مجھے اپناحکمران مانتے رہیں گے ، جیسے ہی خوراک ملے تم باغی جانورکومارڈالنااورپھرخوراک ضائع کردیناتاکہ یہ میرے محتاج رہیں اورمجھے ہی اپناحکمران تسلیم کرتے رہیں ‘‘۔
خیرمیں یہ توذکرنہیں کرتاکہ اس کہانی کااختتام کیاہوا،اس کہانی سے کیانتیجہ نکلتاہے اس سے پہلے آپ کوایک اورکہانی سناتاہوں جوکہ معروف صحافی مظہربرلاس صاحب کی تحریرسے اخذشدہ ہے ۔وہ کچھ یوں ہے کہ:ایک مرتبہ ا سٹالن پارلیمنٹ میں مرغا لے کر آگیا، سب کے سامنے اس کا ایک ایک پر نوچنے لگا،مرغا بہت تکلیف محسوس کرتا رہا، درد سے بلبلاتا رہا مگرا سٹالن اس کے پر نوچتا رہا، اس نے مرغے کے تمام پر نوچ دیے، پر نوچ کرا سٹالن نے مرغے کو فرش پر پھینک دیا پھر جیب سے کچھ دانے نکالے اور مرغے کو ڈال دئیے، مرغا دانے کھانے لگا، دانے ختم ہوئے لیکن مرغے کا پیٹ نہیں بھرا ، اسٹالن جانے لگا تو مرغااس کے پیچھے چل پڑا، اسٹالن نے کچھ اوردانے نکالے اور چلتے چلتے پھینکنے لگا ، مرغا دانہ کھاتے کھاتے اسٹالن کے پیچھے چلتا رہا اور بالآخر اسٹالن کے پیروں میں آ کر کھڑا ہو گیا، اس مرحلے پر اسٹالن نے اپنے کامریڈ کی طرف دیکھا اور یہ تاریخی الفاظ کہے:’’ جمہوری سرمایہ دارانہ ریاستوں کے عوام اس مرغے کی طرح ہوتے ہیں، ان کے حکمران پہلے عوام کو لوٹتے ہیں ، لوٹ کر انہیں اپاہج کر دیتے ہیں اور بعد میں انہیں معمولی سی خوراک دے کر خود ان کے مسیحا بن جاتے ہیں‘‘۔
آج ہمارے حکمران بھی ہمارے ساتھ یہی کچھ کررہے ہیں ۔حکمران عوام کوروٹی ، کپڑے اورمکان کاجھانسادے کرانہیں اپناغلام بنارہے ہیں ، آج ہماری سب سے بڑی ضرورت صاف پانی اوربجلی ہے کہ جس پرزندگی اورمعیشت کاانحصارہے ، پچھلے دس سال سے ہرآنے والاحکمران بلاتعطل بجلی فراہم کرنے کاجھوٹاوعدہ کرکے برسراقتدارآجاتاہے مگرہنوزلوڈشیڈنگ جاری ہے،صاف پانی خواب بن چکاہے ۔حکمران جانتے ہیں کہ اگرعوام کو بجلی فراہم کردی گئی توپھرہماری حکمرانی ختم ہوجائے گی۔عوام سے ان کی بنیادی ضروریات کے جھوٹے وعدے کرکے ناجائزٹیکس بلکہ بھتہ وصو ل کیاجارہاہے ۔آج حکمران ہمارے ہی وسائل پرقابض ہوکرہمیں مفلوج بناکراورہمیں ہمارے حق سے محروم کرکے ووٹ مانگتے ہیں اورووٹ لے کربھی ہمیں محرومیوں سے دوچارکرتے ہیں بقول شاعر:
اب جفا سے بھی ہیں محروم ہم اللہ اللہ
اس قدر دشمن ارباب وفا ہو جانا

حصہ

40 تبصرے

  1. Hi there! Do you know if they make any plugins to help with Search Engine Optimization? I’m trying to get my website to rank for
    some targeted keywords but I’m not seeing very good gains.
    If you know of any please share. Thanks! You can read similar text here: Eco product

  2. sugar defender reviews Discovering Sugar Protector has actually been a
    game-changer for me, as I have actually always been vigilant regarding handling
    my blood sugar level degrees. I now feel equipped and confident
    in my capability to keep healthy levels, and my latest medical examination have actually mirrored this progress.
    Having a reliable supplement to enhance my a substantial resource of comfort,
    and I’m genuinely glad for the considerable distinction Sugar Protector has made in my total
    well-being.

  3. Sugar defender Incorporating Sugar Defender
    right into my everyday program general well-being. As someone who prioritizes
    healthy eating, I value the extra security this
    supplement offers. Considering that starting to take it, I’ve noticed a
    significant improvement in my power degrees and a significant decrease
    in my wish for unhealthy snacks such a such a profound effect on my every day life.

  4. You are so awesome! I don’t think I’ve read through anything like that before. So wonderful to find somebody with a few unique thoughts on this subject. Really.. many thanks for starting this up. This web site is something that’s needed on the web, someone with some originality.

  5. Hi, I do believe your web site could possibly be having internet browser compatibility issues. Whenever I look at your website in Safari, it looks fine however when opening in Internet Explorer, it’s got some overlapping issues. I merely wanted to give you a quick heads up! Other than that, wonderful blog.

  6. Oh my goodness! Amazing article dude! Thank you, However I am going through problems with your RSS. I don’t understand why I can’t join it. Is there anybody else getting the same RSS problems? Anyone that knows the answer will you kindly respond? Thanx!

  7. I’m very happy to discover this great site. I need to to thank you for ones time just for this fantastic read!! I definitely liked every bit of it and I have you saved as a favorite to look at new stuff on your site.

  8. When i write a tune, all of it comes out without delay – I hear all of the music in my head as I am writing the lyrics, which usually come to me in anyplace from 15 minutes to an hour or so.

  9. You are so awesome! I don’t believe I have read a single thing like that before. So great to find someone with unique thoughts on this topic. Seriously.. thank you for starting this up. This web site is something that’s needed on the web, someone with a little originality.

  10. Oh my goodness! Impressive article dude! Thanks, However I am experiencing issues with your RSS. I don’t understand the reason why I am unable to join it. Is there anybody getting similar RSS issues? Anybody who knows the solution can you kindly respond? Thanks.

  11. I want to to thank you for this fantastic read!! I definitely loved every little bit of it. I’ve got you book marked to look at new things you post…

  12. Since every laptop and printer is different, you can play around with this and scale to print whatever dimension planner or binder you employ (I print for all Blissful Planner sizes from mini to traditional to big)!

  13. This is the perfect website for anyone who wishes to find out about this topic. You know so much its almost hard to argue with you (not that I really will need to…HaHa). You certainly put a brand new spin on a subject that has been written about for ages. Excellent stuff, just wonderful.

  14. Howdy, I think your blog could possibly be having internet browser compatibility issues. When I look at your web site in Safari, it looks fine however, when opening in IE, it has some overlapping issues. I just wanted to give you a quick heads up! Aside from that, excellent blog!

  15. Good blog you have got here.. It’s hard to find high-quality writing like yours these days. I honestly appreciate people like you! Take care!!

  16. After I originally commented I seem to have clicked the -Notify me when new comments are added- checkbox and from now on whenever a comment is added I recieve 4 emails with the same comment. Is there a way you are able to remove me from that service? Appreciate it.

جواب چھوڑ دیں