میں شام ہوں ۔۔۔۔۔!

میں انبیا کی سر زمین شام ہوں ۔۔۔

میں امت مسلمہ کا مظلوم سپوت ہوں ۔۔۔

مجھ پر ایک بار بھر قیامت ڈھائی جارہی  ہے ۔۔۔

میرے سرزمین پر بسنے والی پاکباز عورتوں کی عزتوں سے کھیلا جارہا ہے ۔۔۔۔

پھول کی کلیوں کی مانند معصوم جانوں کو پیروں تلے روندا جارہا ہے ۔۔۔

چند ما ہ قبل میرے  شہر’’حلب ‘‘ کو نشانہ بنایا گیا اور ظالموں نے اس کو ویران کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔

اب میرے ایک اور جگر گوشے  غوطہ کو ملیا میٹ کیا جارہا ہے ۔۔۔اسپتالوں اسکولوں اور بازاروں کو جان بوجھ کر بمباری کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔۔۔۔

اور بمباری بھی عام نہیں  بموں سے نہیں ۔۔۔کیمیائی ہتھیاروں سے کی جارہی ہے جو کہ  میری  آنے والی نسلوں تک کو معذور کردے گا ۔۔۔۔

برسوں سے مجھ پر  ظالم حکمران قا بض ہیں جو اپنے ہی ملک کے شہریو ں کے قتل میں براہ راست ملوث  ہیں ۔۔

یہ انسان اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں ۔۔۔۔لیکن یہ مسلمان تو کیا انسان بھی کہلوانے کے قابل نہیں ۔۔

ان کے کام تو کسی شیطان نما درندے سے کم نہیں ۔۔۔۔

مجھ پر ظلم وستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں ۔۔۔

میرا جسم کا یک حصہ حلب تباہ کیا جاچکا ہے ۔۔۔۔جبکہ دوسرا اہم حصہ  شدید زخمی ہے ۔۔۔

جبکہ پورا جسم بھی مفلوج ہے اور درد کی ٹیسیں اُٹھ رہی ہیں ۔۔۔

مجھے نہیں معلوم کے آنے والے کل میں مجھ پر کیا   بیتے گی ۔۔

لیکن مجھ افسوس ہے دنیا بھر کے مسلمان ملکوں پر کہ جو میری تباہی پر خاموش ہے ۔۔۔

یہ دکھ اور افسوس میری تکلیف، میرے دکھ ، میرے غم کو بڑھا رہا ہے ۔۔۔۔اور میرے زخموں پر نمک چھڑک رہا ہے ۔۔

لیکن پھر بھی مجھے امید ہے  کہ  دنیا بھر  میں بسنے والے مسلمان کبھی نہ کبھی تو مسلمان ہوں گے اور میری مد  د کو آئیں گے ۔۔

مجھے امید ہے کہ ایک دن میں بھی ایک دن ااپنے ماضی کی طرح ایک خوشحال زندگی گزارنے کے قابل ہو جاؤں گا ۔۔۔

مجھے امید ہے کہ برسوں سے جاری اس ظلم و ستم سے نجات ملے گے ۔

 

حصہ
mm
سلمان علی صحافت کے طالب علم ہیں، بچپن سے ہی پڑھنے پڑھانے اور لکھنے لکھانے کا شوق ہے ۔ کافی عرصہ ریڈیو سے وابستہ رہنے کے بعد کچھ عرصہ ایک اخبار سے وابستہ رہے ، فی الوقت ایک رفاعی ادارے کے شعبے میڈیا اینڈ مارکیٹنگ سے وابستہ ہیں ۔معاشرتی مسائل، اور سیر و سیاحت کے موضوعات پر لکھتے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں