آستین کے سانپ

بھائیوں اپنے اندر چھپے آستین کے سانپوں کو پہچانو۔۔۔جو اسلام کے دشمن ہیں.
وہ پنڈال میں موجود ہزاروں کے مجموعے سے مخاطب تھا۔۔۔
جو کتاب اللہ پر عمل نہیں کرتا جو ہمارے نبی کی بات کو نہیں مانتا ایسے شخص سے ہمارا کوئی تعلق نہیں۔۔۔
خبردار۔۔۔ایسے شخص کے قریب بھی نہ جاؤ اْسے کچھ نہ سمجھاؤ ایسے شخص کے لیے ہدایت کا دروازہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے بند ہوگیا۔۔۔پس ضروری ہے کہ اْس سے لاتعلق ہوجاؤ اور اپنے دوست احباب کو بھی اس بات کا پابند کردو تاکہ اس کے شر سے بچا جاسکے.
اسی دوران سیکریٹری نے کان میں سرگوشی کی۔۔۔سرجی امریکہ میں ہم جنس پرستوں کے نائٹ کلب میں ایک مسلم نے پچاس لوگوں کو موت کے گھاٹ اتاردیا۔۔۔وہ یکدم چونکا اور کچھ تعامل کے بعد مجموعے سے دوبارہ مخاطب ہوا.
بھائیوں سنا تم نے۔۔۔یہ ظلم ہے ہمارا دین کسی کا ناجائز خون بہانے کی اجازت نہیں دیتا یہ کھلی دہشت گردی ہے۔۔۔کیا ہوا اگر مرنے والے کافر ہیں ہم باشعور قوم ہیں ہمارا مذہب انسانیت کادرس دیتا ہے.
لہذا ہم اِس واقعہ کی پْرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور دکھ کی اِس گھڑی میں اقلیتی برادری کے ساتھ کھڑے ہیں۔۔۔ہماری تمام ہمدردیاں دہشت گردی کا شکار ہونے والوں کے ساتھ ہیں۔

حصہ
mm
ڈاکٹر شاکرہ نندنی لاہور میں پیدا ہوئی تھیں اِن کے والد کا تعلق جیسور بنگلہ دیش (سابق مشرقی پاکستان) سے تھا اور والدہ بنگلور انڈیا سے ہجرت کرکے پاکستان آئیں تھیں اور پیشے سے نرس تھیں شوہر کے انتقال کے بعد وہ شاکرہ کو ساتھ لے کر وہ روس چلی گئیں تھیں۔شاکرہ نے تعلیم روس اور فلپائین میں حاصل کی۔ سنہ 2007 میں پرتگال سے اپنے کیرئیر کا آغاز بطور استاد کیا، اس کے بعد چیک ری پبلک میں ماڈلنگ کے ایک ادارے سے بطور انسٹرکٹر وابستہ رہیں۔ حال ہی میں انہوں نے سویڈن سے ڈانس اور موسیقی میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی ہے۔ اور اب ایک ماڈل ایجنسی، پُرتگال میں ڈپٹی ڈائیریکٹر کے عہدے پر فائز ہیں۔.

جواب چھوڑ دیں