شیم آن یو

ملک عوامی احتساب کی طرف بڑھ رہا ہے۔

شیخوپورہ میں میاں جاوید لطیف کو تو ساتھیوں سمیت “کٹ” لگ گئی ہے

نثار کے گھر کا گیٹ ٹوٹ گیا اور اسے وردی والوں نے بچایا۔

مظاہرین اسلام آباد کے چاروں طرف پھیل چکے ہیں

درجنوں پولیس گاڑیاں جلائی جا چکی ہیں

سینکٹروں پولیس اہلکار اور مظاہرین ہسپتال پہنچائے جا چکے ہیں

زاہد حامد کی آبائی حویلی پردھاوا بولا جا چکا ہے، اور اگر وہ وہاں مل جاتا تو اسکا کریا کرم ہی ہو جاتا

کل تک پورے ملک میں اتنی جگہ لوکلائزڈ پر تشدد آگ لگ چکی ہو گی کہ اسلحہ بردار فائر بریگیڈ کم پڑ جائے گی

حکومتی کوششوں سے ماشاءاللہ عوامی احتساب کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے

اگر نثار، زاہد اور لطیف تک مظاہرین پہنچ گئے ہیں اور وہ عوامی نمائندوں کو گھسیٹنے کیلیے ڈھونڈتے پھر رہے ہیں اور عوامی نمائندے خوف سے بلوں میں چھپے بیٹھے ہیں تو سمجھ لیں بات حکومت کے بس سے باہر ہو چکی ہے

ابھی تو لاٹھی، پانی اور آنسو گیس کی طاقت استعمال ہو رہی ہے

اگر طاقت کا استعمال اسلحے سے کیا گیا تو لاشیں گریں گی جس کے بعد پاکستان کی گلیوں میں خون بہنے اور خانہ جنگی روکنے کیلے مارشل لاء لگانا پڑے گا

اور یہی حکومت چاہتی ہے

اب سازش کا کھرا آپ خود نکال لیں

اور مولویوں کے بیرون ملک رابطوں کا زہر آلود پراپیگنڈا بند کیجیے

حکومت نے قصداً عوام کے مذہبی جذبات مجروح کر کے یہ حالات پیدا کیے ہیں تاکہ پانامہ کیس سے توجہ ہٹائی جا سکے، نواز کو بچایا جا سکے اور پوری حکومت سیاسی شہادت کے رتبے پر فائز ہو سکے

اس کے علاوہ عدالت عالیہ کو رسوا کیا جا سکے۔

اس مذموم تحریف کا واپس لینا کافی نہیں

عوام ختم نبوت پر حملہ کرنے والوں کو کٹہرے میں دیکھنا چاہتے ہیں اور ہمیں اس سے کم کچھ نہیں چاہیے۔

شیم آن یو نواز شریف

شیم آن یو

حصہ
mm
پیشے کے لحاظ سے الیکٹریکل انجینئر ہیں۔ مذہب، سیاست، معاشرت، اخلاقیات و دیگر موضوعات پر لکھتے ہیں۔ انکی تحریریں متعدد ویب سائٹس پر باقاعدگی سے پبلش ہوتی ہیں۔ درج ذیل ای میل ایڈریس پر ان سے رابطہ کیا جا سکتا ہے nomanulhaq1@gmail.com

جواب چھوڑ دیں