کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کا فیصلہ آنے کے بعد صدر مملکت عارف علوی اور وزیر قانون فروغ نسیم کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے ایک تیر سے شیر سمیت کئی شکار کیے‘ پیپلز پارٹی سے متعدد بار کامیابی چھینی گئی لیکن کراچی والوں نے سلیکٹڈ حکومت کو مسترد کردیا‘ پاکستان کی سیاست جمہوری قوتوں کی جانب بڑھ رہی ہے‘ شکست پر ن لیگ کا ردعمل افسوسناک ہے اس کا نقصان ہی ہوگا ‘ ن لیگ کو ہار ماننے کا طریقہ سیکھنا چاہیے‘ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے بجائے پیپلزپارٹی سے لڑنا (ن) لیگ کا شوق ہے‘ ڈسکہ الیکشن کی طرح دھند نہیں تھی‘ ڈسکہ ٹو کا شور مچانے والے بتائیں کہاں ڈسکہ کی طرح فائرنگ ہوئی‘ اگر کوئی گڑبڑ ہوئی ہے توثبوت دیں ۔ میڈیا سیل بلاول ہائوس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول زرداری نے کہا کہ عوام نے ہمیں اس ضمنی انتخاب میں کامیابی دلا کر ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ پاکستان کے عوام اس حکومت کے ساتھ نہیں ہیں، پاکستان کے عوام ہمارے ساتھ ہیں اور اپوزیشن کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام نے پھر تحریک انصاف کو عبرتناک شکست دلوائی ہے اور کراچی کے عوام نے اس کٹھ پتلی، نالائق اور نااہل حکومت کو واضح پیغام بھیجا ہے کہ اس سلیکٹڈ کی حکومت کو کراچی کے عوام نے مسترد کردیا ہے۔ بلاول نے کہا کہ پی ڈی ایم کے حوالے سے فیصلے پر قائم ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ ہم نے اتنے بڑے اتحاد کی بنیاد اس لیے رکھی تھی کہ جمہوریت بحالی ہو اور نالائق، نااہل اور سلیکٹڈ حکومت کو جمہوری ہتھیار استعمال کر کے گھر بھیج سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے اتحاد میں کچھ لوگ ایسے ہیں جو عمران خان اور عثمان بزدار کو نہیں ہٹانا چاہتے تو میں کیا کروں لیکن پیپلز پارٹی جمہوری انداز میں اپوزیشن جاری رکھے گی۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ کیا کراچی کے عوام اس نعرے کو مانیں گے کہ مجھے ووٹ دو تاکہ میں استعفی دے سکوں، نہ کوئی سر، نہ پیر، ان کی سیاست اور سیاسی حکمت عملی کا نقصان پوری پاکستانی قوم کو ہو گا، مسلم لیگ(ن) جس کنفیوژن کا شکار ہے اس طرح سیاست نہیں چل سکتی۔پاکستان پیپلز پارٹی کے فتح یاب ایم این اے عبدالقادر مندوخیل نے کہا ہے کہ عمران خان کی عوام دشمن پالیسیوں کراچی کے عوام نے رد کر دیا، ثابت ہوگیا لیاری سمیت پورے ملک میں 18 جولائی 2018 ء کو ووٹ چوری کیے گئے۔