سندھ ہائی کورٹ کا ایک بار پھر نیب زدہ افسران کو فوری ہٹاکر اہل افسران کو تعینات کرنے کے احکامات

338

کراچی(رپورٹ:منیرعقیل انصاری) سندھ ہائی کورٹ ایک مرتبہ پھرنیب زدہ اور اضافی عہدہ رکھنے والے افسران کو فوری طور پر ہٹاکر اہل افسران کو مستقل بنیادوں پر تعینات کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔

عدالیہ کے نیب زدہ، او پی ایس سمیت اضافی عہدے رکھنے والے افسران کو ہٹانے کے متعدد احکامات کے باوجود سندھ حکومت عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرکے نیب سمیت سنگین بدعنوانیوں کی زد میں رہنے والے سندھ حکومت میں شامل شخصیات کے عزیزوں سمیت منظور نظر افسران کو سندھ کے مختلف اداروں کے پرکشش عہدوں پر تعینات کرنے میں مصروف ہے۔

بلخصوص سندھ کے بلدیاتی اداروں میں وزیر بلدیات کی ہدایت پر ناصرف بلدیہ عظمیٰ کراچی،ضلعی بلدیات میں نیب زدہ افسران تعینات کی گئے بلکہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی، ادارہ تر قیات کراچی، ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی، لیاری ڈیولپمنٹ اتھارٹی سمیت دیگر اداروں میں بڑے تعداد میں نیب زدہ افسران پرکشش عہدوں پر براجمان ہیں۔

بلکہ درجنوں کی تعداد میں افسران کو اضافی عہدوں سے بھی نواز گیا ہے جبکہ سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے مسلسل حکومت کو احکامات دیے جارہے ہیں کہ سرکاری اداروں میں مستقل بنیادوں پر اہل اور ایماندار افسران کو تعینات کیا جائے تاہم سندھ حکومت نے عدالتی احکامات کو ردی کی ٹوکری کی نذر کردیا ہے گزشتہ روز بھی سندھ ہائیکورٹ نے نیب ذدہ افسران کے عہدوں پر براجمان ہونے سے متعلق کیس میں تمام نیب ذدہ افسران کو ہٹانے کا احکامات جاری کیے۔

عدالت کا کہنا تھا کہ سندھ سرکارمیں نیب ذدہ افسران کو عہدے دیے جا رہے ہیں عدالت نے واضح طور پر کہا ہے کہ ایسے افسران جن پر کرپشن کا الزام ہو، عہدوں کے اہل نہیں عدالت نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی ہے کہ نیب ذدہ افسران کو عہدے نہ دیے جائیں کرپٹ افسران کے خلاف تادیبی کارروائی مکمل کی جائے۔

اس سے قبل عدالت نے ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم ڈی اے) میں فوری طور پر مستقل بنیادوں پر ڈائریکٹر جنرل، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ممبر لینڈ اور ڈائریکٹر لینڈ کی آسامیوں پر مستقل بنیادوں پر اہل افسران کو تعینات کرنے کا حکم دیا ہے۔

یاد رہے کہ ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کراچی کا ایک اہم ترقیاتی ادارہ جہاں ایک عرصے سے اہم اسامیوں پر عارضی بنیادوں پر افسران تعینات ہیں جبکہ اس ادارے کے تجربہ کار ڈائریکٹر جنرل و ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل کا ڈیپوٹیشن کی بنیاد پر دیگر اداروں میں تقرر کیا ہوا ہے جو خلاف قانون ہے واضح رہے عدالت نے عمل درآمد کے لیے چیف سیکرٹری کو نوٹس جاری کردیا ہے۔