کراچی (رپورٹ: خالد مخدومی) وفاقی محتسب کی قائم کردہ ٹاسک فورس نے سائبر کرائم ایکٹ اور قانون شہادت ایکٹ 1984ء میں ترامیم کا مسودہ تیار کرلیا، ترامیم کا مقصد بچوں کے خلاف بڑھتے ہوئے سائبرکرائم پرقابو پانا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی محتسب سید طاہر شہباز نے ملک بھر میں بچوں کے خلاف بڑھتے ہوئے سائبر کرائم کے خلاف موجودہ قوانیں کو ناکافی سمجھتے ہوئے اس میں ضروری ترامیم کے لیے ایک ٹاسک فورس قائم کی تھی جس کا ہدف قانون شہادت ایکٹ مجریہ 1984ء اور پری وینشین آف سائبر کرائم ایکٹ 2016ء میں ایسی ترامیم کرنا تھیں جو بڑھتے ہوئے سائبر کرائم پر قابو پانے کی کوششوں میں مؤثر ثابت ہوں، ٹاسک فورس میں ارکان اسمبلی ریاض فتیانہ، مہناز اکبر اور شمسہ عزیز کے علاوہ ایف آئی اے، چاروں صوبے کے اعلیٰ پولیس افسران، قومی و صوبائی وازات داخلہ کے افسران، پیپرا، پی ٹی اے، قومی نصاب کونسل اور یونیسیف سمیت متعدد اہم سرکاری ادراوں سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات شامل تھیں، ٹاسک فورس کی جانب سے بنائی گئی ایک سب کمیٹی نے تمام متعلقہ اداروں ،آئی ٹی ماہرین، دانشوروں ، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ماہرین قوانین کے علاوہ دیگر اہم شخصیات سے مشاورت کے بعد آئینی ترامیم کا مسودہ تیار کر لیا جس کو مزید غور کے لیے وفاقی محتسب سید طاہر شہبازکو پیش کردیا گیا ،اس بارے میں سید طاہر شہبازکا کہناتھاکہ بچے ہمارا مستقبل ہیں جنہیں نظر انداز نہیںکیا جاسکتا، ان کا کہنا تھاکہ موجودہ صورتحال میں ہمارے بچے محفوظ نہیں ہیں ان کے تحفظ کے لیے ہم کو مل جل کر کام کرنا ہوگا۔