سپریم کورٹ نے وفاقی انوسٹیگیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے 53 ملازمین کو فوری فارغ کرنے کا حم دے دیا۔
سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز الاحسن نے ایف آئی اے میں بھرتیوں سے متعلق کیس کی سماعت کی جس میں ایف آئی اے کی جانب سے وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے سماعت کے دوران کہا کہ پبلک سروس کمیشن ٹیسٹ اور انٹرویو کے بغیر آنے والے تمام ملازمین فارغ کیا جائے۔ سپریم کورٹ نے 2001 میں تمام ملازمین کی بھرتی کے لیے ہدایات دیں۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ عدالتی حکم کے مطابق تعیناتیاں پبلک سروس کمیشن کے ذریعے کی جائیں گی۔ ایف آئی اے رپورٹ نے تو سارا کچہ چٹھہ کھول کر رکھ دیا ہے۔
عدالت نے کہا کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر اثرانداز نہیں ہوسکتا ہے۔ 53 ملازمین کوفوری برطرف کیا جائے اور ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیا پندرہ دن میں رپورٹ عدالت میں جمع کرائیں۔