مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیل کے عسکری حکام نے خبردار کیا ہے کہ وزیراعظم نیتن یاہو ذاتی مفاد کے لیے ایران کے ساتھ کشیدگی بڑھارہے ہیں۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ نطنز کی جوہری تنصیب میں دھماکے سمیت ایران پر حملے اسرائیل کے سیاسی اور سلامتی اداروں کے درمیان رسا کشی کا نتیجہ ہیں۔ اسرائیلی اخبار ہارٹز کے مطابق سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ موجودہ صورت حال میں کوئی تو ہے جو ایران کے ساتھ کشیدگی کو اپنے ذاتی مفادات کے لیے استعمال کررہا ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے ساحل کے قریب اسرائیل جہاز پر حملے میں ایران ملوث ہے۔ امارات کی سمندری حددو میں پیش آنے والے واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اس سے قبل ایران نے نطنز کی جوہری تنصیب پر ہونے والے حملے کا الزام اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے بدلہ لینے کا اعلان کیا تھا۔ اسرائیلی جہاز پر حالیہ حملے کی ذمے داری فوری طورپر کسی نے قبل نہیں کی۔ اسرائیلی ٹی وی چینل 12 نے سیکورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ فجیرہ بندرگا ہ کے نزدیک کی گئی کارروائی میں ایرانی میزائل استعمال ہوئے۔ حملے میں ہائپریون نامی جہاز کومعمولی نقصان ہوا،جو اسرائیلی شپنگ کمپنی رے کی ملکیت میں ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر اور وزارت دفا ع نے صہیونی عہدے داروں کو اس واقعہ پر فوری طور پر تبصرہ کرنے سے منع کر دیا۔ متحدہ عرب امارات کی طرف سے بھی واقعے سے متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔