بلدیہ عظمیٰ‘ مرحوم ملازمین کے بچوں کو ملازمتیں نہ دینے کا نوٹس

243

کراچی (رپورٹ: محمد انور) حکومت سندھ نے بلدیہ عظمیٰ کراچی میں مرحوم ملازمین کے بچوں کو عدالت عظمیٰ کے حکم کے باوجود ملازمتیں فراہم نہ کیے جانے کا نوٹس لے لیا۔ چیف سیکرٹری سندھ ممتاز علی شاہ نے ایڈمنسٹریٹر کراچی سے اس ضمن میں وضاحت طلب کی ہے۔خیال رہے کہ آخری مرتبہ 2017 ء میں ڈیزیز کوٹا پر مرحوم ملازمین کے بچوں کو ملازمتیں فراہم کی گئی تھیں۔ بعد ازاں عدالت کے حکم پر2019ء میں ملازمتیں فراہم کرنے کے لیے کارروائی شروع کی گئی تھی اور سینئر ڈائریکٹر عبدالجبار بھٹی کی قیادت میں تشکیل کردہ کمیٹی نے حقدار امیدواروں کے حوالے سے رپورٹ تیار کرکے حکام کو بھیج دی تھی تاہم اس رپورٹ کے بعد تقرر نامے جاری کیے جانے کے بجائے اس رپورٹ کو ہی سرخ فیتے کی نذر کردیا گیا۔ ایڈمنسٹریٹر لئیق احمد نے2 ماہ قبل اس معاملے کو جانچنے کے بعد دوبارہ خاموشی اختیار کرلی جس کی وجہ سے مرحوم ملازمین کے بچوں کی بھرتی کا عمل معطل ہوگیا۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت نے اس بارے میں ازخود نوٹس لیا ہے اور ایڈمنسٹریٹر کراچی سے اس ضمن میں کوٹے کے تحت تقرریاں نہ کرنے کے بارے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے ۔