اسلام آباد (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی آزادجموں وکشمیر گلگت بلتستان کی مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس میں ایک قرارداد منظور کی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ اجلاس گلگت بلتستان کے عوام کو بنیادی آئینی اور جمہوری حقوق کی فراہمی کے لیے آزاد کشمیر طرز کا نظام دیا جائے جو ہر لحاظ سے باوقار، آئینی اور جمہوری حقوق کے حوالے سے ضرورت پوری کرتاہے ۔یہ اجلاس گلگت بلتستان اسمبلی میںعبوری صوبہ بنانے کی قراردادکو تقسیم کشمیرکا پیش خیمہ قراردیتے ہوئے تشویش کااظہارکرتا ہے، تحریک آزادی کشمیرنازک ترین مرحلے سے گزررہی ہے اس موقع پر اس طرح کی بے تدبیری کشمیر کا ز کے لیے نقصان دہ ہے۔ اجلاس اس امر کا اعادہ کرتے ہوئے کہ مقبوضہ جموںکشمیر ،آزادکشمیر اورگلگت بلتستان ریاست کی اکائیاں ہیںاور مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں ہونا باقی ہے۔ کشمیری عوام وحدت کشمیر اور حق خودارادیت کے حصول کے حوالے سے کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے جب تک کہ پوری ریاست آزاد ہو کر پاکستان کا حصہ نہیں بنتی اس وقت تک کسی ایک حصہ کو پاکستان کا حصہ بنادینا آئین پاکستان کی دفعہ257کے تحت مسئلہ کشمیرپر دیرینہ اور اصولی موقف سے روگردانی متصور ہوگااوراس سے عالمی سطح پر پاکستان کا موقف کمزورہوگا۔