سکھر (نمائندہ جسارت) کینالوں پر قبضے 30 اپریل تک ختم کرائے جائیں کینالوں پر واپس آنے والوں کیخلاف ایف آئی آر درج کراکے گرفتار کیا جائے، ڈی سی سکھر کی آبپاشی عملداروں کو ہدایت۔ ڈپٹی کمشنر سکھر رانا عدیل تصور نے کہا ہے کہ کینالوں پر قبضے 30 اپریل تک ختم کروائے جائیں بصورت دیگر ذمے داران کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے آفس کے کانفرنس ہال میں بلائے گئے اجلاس سے کیا۔ ڈی سی سکھر نے پولیس عملداروں کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ آبپاشی عملے سے مکمل تعاون اور ان کوسیکورٹی فراہم کی جائے تاکہ وقت سے پہلے قبضے ختم کرائے جاسکیں، جو لوگ کینالوں پر واپس آرہے ہیں ان کو گرفتار کرکے ان کیخلاف ایف آئی آر درج کرائی جائیں۔ انہوں نے آبپاشی عملداروں کو ہدایت دی کہ قبضے ہٹانے کے دوران اس بات کا خیال کیا جائے کہ کوئی بھی جانی نقصان نہ ہو۔ ڈی سی سکھر نے آبپاشی عملداروں کو کہا کہ روہڑی اور بیگاری کینالوں پر سو فیصد قبضے ختم ہونے چاہییں، کینالوں میں بھینسوں کو اترنے نہیں دیا جائے، خلاف ورزی پر کارروائی عمل میں لائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کینالوں پر قبضے ختم کرانے کی میں خود نگرانی کروں گا۔ ڈی سی سکھر نے سیڈا عملداروں کے میٹنگ میں نہ آنے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کارکردگی بالکل زیرو ہے اور ان کیخلاف کارروائی کے لیے چیف سیکرٹری سندھ کو خط لکھا جائے گا۔ اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنرز، پولیس، آبپاشی اور متعلقہ عملداروں اور افسران نے شرکت کی۔