پیپلز پارٹی سے ہمارا اتحاد نہیں، وہ سیکولر اور ہم اسلامی نظام چاہتے ہیں، سراج الحق

695

حیدرآباد: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا کہ ملک میں حقیقی تبدیلی کے لیے قوم جماعت اسلامی کا ساتھ دے، اہلِ سندھ ایک بار ہم پر اعتماد کریں انہیں فرق صاف نظر آئے گا کہ عوام دوست حکمراں کون ہیں، پیپلزپارٹی کے ساتھ ہمارا کوئی اتحاد نہیں، پیپلز پارٹی سیکولر اور ہم اسلامی نظام چاہتے ہیں، (ن) لیگ اور پیپلزپارٹی ایک اسٹیج پر آکر بہن بھائی بنتے ہیں، یہ اپنی ذاتی مفادات کیلئے ایک ہوجاتے ہیں، قوم کیلئے نہیں۔

سولنگی برادری کو جماعت اسلامی میں شمولیت اور حق کے لیے جدوجہد کی دعوت دیتا ہوں، پاکستان کے حالات مشکل تر ہو تے جارہے ہیں پی ڈی ایم کا کوئی مستقبل نہیں ہے ، جماعت اسلامی کا پیپلز پارٹی یا کسی اور جماعت سے اتحاد نہیں ہوا ہم اپنے پرچم ،نام و نشان کے ساتھ جدوجہد کررہے ہیں اسٹیٹ بینک کے مسئلہ پر ہم نے 8اہریل کو اسلام آباد میں قومی کانفرنس بلائی ہے جس میں لالحہ عمل طے کریں گے۔

اسپورٹس پارک حیدرآباد ہٹڑی بائی پاس پر سولنگی برادری کے نئے سردار زبیر احمد سولنگی کی دستار بندی کی تقریب سے صدارتی خطاب اور میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ تقریب میں سندھ و بلوچستان سے سولنگی برادری کے سرکردہ رہنماوں قبائلی عمائدین اور معززین علاقہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی جبکہ جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر اسد اللہ بھٹو ایڈوکیٹ ،سندھ کے امیر محمد حسین محنتی اور دیگر بھی موجود تھے۔

سراج الحق نے کہا کہ پاکستان میں حقیقی تبدیلی جماعت اسلامی ہی لاسکتی ہے سندھ کے عوام سے بھی اپیل ہے کہ وہ ایک بار ہمیں موقع دیں تو انہیں فرق صاف نظر آئے گا کہ عوام دوست حکمراں کون ہیں سولنگی برادری کو بھی جماعت اسلامی میں شمولیت کی دعوت دیتا ہوں کہ وہ ہمارے ساتھ مل کرجدوجہد کریں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں مسلمانوں کے پاس وسائل کی کمی نہیں ہے لیکن شاید اللہ ہم سے ناراض ہے اور مسلمانوں پر ایسی قیادت مسلط ہو گئی ہے جو عالمی استعمار کی غلامی میں فخر محسوس کرتی ہے، پاکستان میں عالمی مالیاتی ادارے ایک سازش کے تحت ہمیں قرضوں میں جکڑ رہے ہیں اور عالمی قوتیں یہاں اپنی مرضی کا اقتصادی نظام چاہتی ہے اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے ماتحت کردینا سے سیکورٹی رسک ہے یہ ایسٹ انڈیا کمپنی کی طرح ہے اسی طرح آئی ایم ایف بھی پاکستان میں وائسرائے بن کر بیٹھ جائے گا۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کے مسئلہ پر ہم نے 8 اپریل کو قومی مشاورت کے لیے آل پارٹیز گول میز کانفرنس بلائی ہے جس میں اقتصادی ماہرین اور سیاسی قائدین شرکت کریں گے، انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم کا کوئی مستقبل نہیں ہے، پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی لڑائی بہن و بھائی کی لڑائی ہے ہمارا پیپلز پارٹی سمیت کسی سیاسی جماعت سے کوئی اتحاد نہیں ہوا ہم اسلامی نظام کے لیے جدوجہد کررہے ہیں جبکہ وہ ایک سیکولر پارٹی ہے اسکا اپنا اور ہمارا اپنا پروگرام ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے جو بھی جدوجہد کرے گا ہم اسکا ساتھ دیں گے اگر موجووہ حکومت بھی ایسا کوئی کام کرتی ہے جو اسلام و پاکستان کے مفاد میں ہے تو ہم اسکی حمایت اور اسے شاباش دیں گے لیکن افسوس ہے کہ موجودہ حکومت نے ڈھائی سال سے زیادہ عرصہ ہو گیا کوئی قابلِ تعریف کام نہیں کیا ہے۔

انہوں نے کشمیریوں کو مایوس کیا ہے اور ملک کے ہر ادارے کو اپنے تابع رکھنا چاہتے ہیں عدلیہ و نیب سب ان کے تابع ہوں یہ ہر حکومت کی خواہش ہو تی ہے لیکن اس طرح آپ انصاف نہیں کرسکتے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مولانا فضل الرحمن سے متعلق کچھ نہیں کہنا چاہتے وہ بیمار ہیں ان کی صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔