رمضان مہمان‬

438

جب ہمارے گھر میں کوئی بھی مہمان آتا ہے ہم اسکے آنے سے پہلے اسکی پسند کے اپنی استطاعت کے مطابق کھانے بناتے ہیں اور اپنے گھر میں اور زیادہ صفائی و ستھرائی کا اہتمام کرتے ہیں اور اسکا اچھے اندازسے استقبال کرتے ہیں اس لیے کہ وہ ہم سے خوش ہوکر جائیں کیونکہ جب وہ خوش ہوکر جائے گا تو ہماری عزت بڑھے گی اور جہاں بھی جائے گا ہمارا تذکرہ اچھے الفاظ میں کرے گا اور سب سے بڑھ کر دل کا اطمینان نصیب ہو گا کہ ہم نے مہمان کو خوش کر کے روانہ کیا ۔
رمضان المبارک بھی ایک مہمان کی طرح سال میں ایک دفعہ آتا ہے وہ بھی سراسر ہمارے فائدے کے لیے آتا ہے قرآن میں ارشاد باری ہے سورہ بقرہ میں “تم پر روزے فرض کیے گیے ہیں جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کیے گیے تاکہ تم تقویٰ اختیار کرسکو”رمضان کا مقصد تقوی کا حصول ہے سارے سال دلوں میں جمی گرد کو صاف کرنے کے لیے رمضان کا مہینہ آ تا ہے اگر ہم نے اس مہینے کو اس طرح گزارہ جیسا کہ اس کا حق ہے تو اس کے لیے سارے گناہ بخش دئیے جائیں گے حدیث نبوی ہے کہ جس نے رمضان کے روزے احتساب کے ساتھ رکھے اسکے تمام گناہ بخش دئیے جائیں گے۔رمضان بھی اس مہمان ہی کی طرح ہے کہ اگر اسکی خاطر مدارت کی تو مغفرت کا باعث بن جاتا ہے اور تقویٰ کا حصول ہوتا ہے آئندہ آنے والے دنوں کو اللہ کی رضا کے مطابق گزارنے کی اک نئی جہد پیدا ہو جاتی ہے اسی طرح اگر اس مہمان کو کوئی اہمیت نہیں دی سارے گناہ کیے جارہے ہوں اعضاء جوارح کو گناہوں سے بچانے کا کوئی اہتمام نہیں کیا توحدیث نبوی ہے کہ بہت سے لوگوں کو اپنے روزے سے سوائے فاقے کے کچھ حاصل نہیں ہوتا ۔ اسں مہمان کی قدر نہ کرنے والوں کو سوائے فاقے کے کچھ حاصل نہیں ہوتا رمضان کا مہینہ ایک دفعہ پھر اپنی رحمتیں اوربرکتیں سمیٹیں ہوئے سایہ فگن ہونے کو ہے آئیے اس مہمان کا استقبال کرنے کے لیے خود کو تیار کر لیں کہیں ہم اس کی رحمتوں اور برکتوں سے محروم نہ رہ جائیں سب سے پہلے ہم اپنے دلوں کو صاف کرلیں سب کو معاف کردیں اور جس کی حق تلفی ہو گئی اس سے معافی مانگ لیں کیونکہ یہی مہینہ ہے جو مغفرت کا باعث ہے لایعنی کاموں کو چھوڑنے کا عہد کر لیں قرآن کو ترجمہ تفسیر سے پڑھنے کا اہتمام کریں دعاؤں کو یاد کرنے کا اہتمام کریں صدقات کریں اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو اللہ سے جوڑنے کی کوشش کریں روزے کے مقصد کو نظر میں رکھتے ہوئے روزے گزاریں اللہ ہم سب کے لیے اس رمضان کو مغفرت کا باعث بنائے آمین۔