حکومت سرکاری افسران اور وزرا کی تبدیلی کو کارنامہ سمجھتی ہے،سراج الحق

442
راجن پور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں

لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیراعظم کو عوام کا احساس ہوتا تو بات اب دعوئوں اور اعلانات سے عمل کی طرف جا چکی ہوتی ‘ حکومت حالات کی تبدیلی کے بجائے صرف سرکاری افسروں اور وزرا کی تبدیلی کو کارنامہ سمجھتی ہے ‘ جتنی بار وزیراعظم نے نوٹس لیا اتنی دفعہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ‘وزیراعظم نے کشمیر یوں کا مقدمہ لڑنے کے بجائے پسپائی اختیار کی اور کشمیر پلیٹ میں رکھ کر بھارت کے حوالے کردیا‘ آج بھی مظلوم کشمیری پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں‘ جماعت اسلامی لوگوں کے دلوں پر دستک دے کر زندگی میں حقیقی تبدیلی لانا چاہتی ہے‘ آئیے آج ہم اللہ سے وعدہ کریں کہ اس کے علاوہ کسی کی بندگی نہیں کریں گے اور اس بات پر کامل یقین ہونا چاہیے کہ صرف اللہ ہی رازق، عزت دینے والا اور زندگی دینے والا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع راجن پور کے دورہ کے دوران فاضل پور میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو اور کوٹ مٹھن شریف قصر فرید میں استقبالیے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب رائو ظفر اقبال، امیر ضلع راجن پور ڈاکٹر عرفان اللہ ملک، خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ اور دیگر بھی موجود تھے ۔ سراج الحق نے کہاکہ کلمہ طیبہ انسان کو مزاجی خدائوں سے بے نیاز کر تا ہے‘ اگر فرد اکیلا ہو تو لشکر بنتے ہیں‘ کمزور ہو تو طاقتور بن جاتا ہے‘ ہم دنیا میں موجود استعمار کے بت کی غلامی نہیں کریں گے بلکہ اللہ کی غلامی کرتے ہوئے اپنے قائد و رہبر حضرت محمد ؐ کی سنت کی پیروی اختیارکریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ اور رسول ؐ کے احکامات جہاں جہاں واضح ہو جائیں‘ وہاں پھر کوئی عقل، پارلیمنٹ ، نظام، فرد، پارٹی یا کوئی اور کسوٹی باقی نہیں رہتی۔ انہوں نے کہا کہ آئیں اللہ کی بندگی کریں‘ اسی میں آزادی کا حقیقی پیغام ہے۔ اسٹیٹ بینک آرڈی نینس میں ترمیم کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ ملک کا سب سے اہم ادارہ اسٹیٹ بینک ہے‘ اس آرڈیننس پر عملدرآمد کے بعد اسٹیٹ بینک پاکستان کا نہیں بلکہ آئی ایم ایف کا ذیلی ادارہ ہوگا اور اس کی ہدایات اور احکامات کا پابند بن جائے گا‘ پاکستانی عوام سے پیسہ نچوڑ کر آئی ایم ایف کے مطالبات پورے کرنا اس کی ذمے داری ہوگی ‘ ہم اس آرڈیننس کو مسترد کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر اس کو واپس لیا جائے ۔سراج الحق نے کہاکہ ملک میں مہنگائی، بے روزگاری کے طوفان میں سفید پوشی کو قائم رکھنا مشکل ہوگیاہے‘ وزیراعظم اپنے وعدوں پر عمل کرتے تو لوگ اپنی پریشانیوں کی وجہ سے خودکشیاں کرنے پر مجبور نہ ہوتے‘ پاکستان دنیا کا 2.7 فیصد سونا رکھنے والا ملک ہے جبکہ دال پیدا کرنے میں تیسرے، گندم میں پانچویں، گنا پیدا کرنے میں آٹھویں نمبر پر ہے اس کے باوجود مختلف اجناس بھارت سے درآمد کرنے کی بات کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ غلام فرید ؒ اور جماعت اسلامی کا مشن اور فکر ایک ہی ہے کہ سب کو آپس میں جوڑنے کی کوشش کرنا اور لوگوں کو یہ بتانا کہ اللہ تعالیٰ کی حاکمیت صرف مسجد میں ہی نہیں بلکہ اپنی مکمل زندگی میں ماننے کی ضرورت ہے۔ امیر جماعت نے خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ صاحب اپنے حلقہ اثر میں دعوت دین اور اصلاح انسانیت کا مشن سنبھالے ہوئے ہیں ‘ ان شاء اللہ ان کی کوششیں جلد بار آور ثابت ہوں گئیں۔