اسٹیٹ بینک آرڈیننس آئی ایم ایف کو مالی وائسرائے تسلیم کرنا ہے، سراج الحق

596
لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق سے راجا خالد محمود خان ملاقات کررہے ہیں

لاہور(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ مہنگائی کے سونامی نے عوام کو گھریلو سامان کی نیلامی پر مجبور کر دیا ہے ۔ اسٹیٹ بینک کا آرڈیننس آئی ایم ایف کو مالی وائسرائے تسلیم کرنا ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں ۔ جماعت اسلامی گو آئی ایم ایف گو تحریک چلائے گی۔ لاہور کے اسپتالوں میں ویکسین مافیا چوری کی وارداتوں میں ملوث ہے ۔ رمضان سے پہلے حکومت عوام کو سہولت دینے کے بجائے مافیاز کی سہولت کار بن چکی ہے ۔ دنیا میں تمام مصیبتوں،وباؤں کا حل اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع اور استغفار میں ہے۔کورونا وبا کی تیسری لہر کے باوجود حکمرانوں کا رویہ تبدیل نہیں ہوا۔اعلان کردہ 12000روپے اصل ایشوز کے حل کے لیے خرچ کیے ہوتے، تو متاثرہ عوام کا اتنا برا حال نہ ہوتا۔ حکمران اللہ کے نظام سے بغاوت کے بجائے اس کو نافذ کرنے کا اعلان کریں۔ پوری انسانیت کی بقا نبی اکرم صلی اللہ وعلیہ وسلم کے بتائے ہوئے اصولوں میں ہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے جامع مسجد منصورہ میں اپنے خطبے اور وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نے اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے حوالے کیا ہے۔ اب عملی طور پر اسٹیٹ بینک کا گورنر یہاں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی طرف سے مالی وائسرائے ہوگا۔ تمام مالی ادارے اس وائسرائے کے تابع ہوں گے۔ اسٹیٹ بینک کا گورنر ہماری پارلیمنٹ و عدالت کو جوابدہ نہیں ہوگا۔ اس پر ہمارے ملک کے قوانین کا اطلاق نہیں ہوگا اور آڈیٹر جنرل پاکستان بھی اس کا آڈٹ نہیں کرسکے گا۔ ہمارے ریاستی نظام کے قوانین سے بھی گورنر اسٹیٹ بینک کو استثنا حاصل ہوگا۔ ایسے قانون کو ہم ہر گز برداشت نہیں کریں گے اور اس کے خلاف قومی سطح پر تحریک برپاکریں گے۔انھوںنے کہا کہ کورونا سے صورتحال خراب سے خراب تر ہوتی جارہی ہے۔ میری معلومات کے مطابق اسلام آباد، لاہور، پشاور کے سرکاری اسپتالوں میں جگہ نہیں، وینٹی لیٹرز کی شدید کمی کا سامنا ہے۔ حکومت کی غفلت کی وجہ سے عوام سخت پریشان ہیں ۔ پی ٹی آئی حکومت 1100 دن میں صحت کی سہولیات میں ایک فیصد بہتری نہیں لا سکی بلکہ اب تو پہلے سے بھی برا حال ہے۔ انھوں نے کہا کہ مہنگائی کے سونامی نے عوام کو گھریلو سامان کی نیلامی پر مجبور کر دیا ہے،بے روز گاری اور خوف کے اس ماحول میں لوگ فاقوں پر مجبور ہیں۔سراج الحق نے کہا کہ موجودہ اور سابق حکمران ہیلتھ سیکٹر کی تباہی کے ذمے دار ہیں۔ حکومتیں اپنے حصے کا کام کرتیں تو ہم طبی آلات کے لیے دیگر ممالک کی طرف نہ دیکھ رہے ہوتے ۔ حکومتیں جب بھی فنڈز قائم کرتی ہیں، ان کی تقسیم کاکوئی پتا نہیں چلتا۔کورونا وائرس کی وجہ سے پوری انسانیت مشکل میں ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ ڈاکٹرز اور میڈیا کے لوگ فرنٹ لائنرز ہمارے ہیروز اور ٹائیگرز ہیں۔ حکومت کو چاہیے تھا کہ تمام شہدا کے لیے ایوارڈ کا اعلان کرتی کیونکہ زندہ قومیں اپنے اصل ہیروز نہیں بھولتیں۔ انھوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے مسئلے پر فنڈز نہ ہونے سے ثابت ہوا ہے کہ حکومت کے پاس ہیلتھ ایمرجنسی کے لیے کچھ بھی نہیں ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ آئندہ بجٹ میں قدرتی آفات کا مقابلہ کرنے اور صحت کے لیے خصوصی فنڈز مختص کیے جائیں۔ ڈاکٹرز کے پاس ابھی تک سیفٹی کٹس نہیں ہیں اس کے باوجود وہ دن رات خدمت کر رہے ہیں ۔ اگر ڈاکٹر خودمحفوظ نہیں ہوںگے تو مریضوں کی کیا خدمت کریں گے؟ حکومت انا اورغرور سے باہر نکلے اور اپنے رویے میں تبدیلی لائے۔ علاج اور تعلیم حکومت کی ذمے داری ہے۔ حکومت اسلامی نظام کا نفاذکرے اور ملک سے سود کو اکھاڑ کر پھینک دے۔سراج الحق نے اس بات پر زور دیا کہ احتیاط وعلاج کے ساتھ اس وقت توبہ استغفار اور رجوع الی اللہ کی اشد ضرورت ہے۔ اللہ تعالیٰ اس وبا سے انسانیت کو نجات عطا فرمائے۔