جج کو راکٹ سے اڑانے کی دھمکیاں‘ ارکان سندھ اسمبلی کی رکنیت بحال

510

سکھر(نمائندہ جسارت)سندھ ہائیکورٹ سکھر بینچ نے کتوں کے کاٹنے کے واقعات کے کیس میں معطل ارکان صوبائی اسمبلی فریال تالپور اور گیان چند ایسرانی کی رکنیت بحال کردی۔سندھ ہائیکورٹ سکھر بینچ میں کتوں کے کاٹنے کے واقعات پر ارکان اسمبلی کی معطلی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔کیس کی سماعت کے دوران جسٹس آفتاب احمد گورڑ نے انکشاف کیا کہ سندھ سے تعلق رکھنے والے ایک وزیر نے ججز کو راکٹ سے مارنے کی دھمکی دی۔جسٹس آفتاب احمد گورڑ نے ریمارکس میں کہا کہ ایک منسٹر کہتا ہے کہ ہم جج کو راکٹ لگائیں گے۔ میں لاڑکانہ سے روز گزرتا ہوں مجھے راکٹ لگائو۔جسٹس آفتاب احمد نے مزید سخت ریمارکس دیے کہ ہم سندھ حکومت کے ماتحت نہیں ہیں۔ وزرا ہمیں دھمکا کے دبائو میں لانا چاہتے ہیں۔جسٹس آفتاب احمد گورڑنے سوال اٹھایا کہ صوبائی وزرا کہتے ہیں کتے کو مارنا گناہ ہے تو اگر یہی کتا لوگوں کوکاٹے تو اس سے ثواب ہو گا؟ کچھ فیصلے زمینی حقائق دیکھ کر بھی کیے جاتے ہیں۔سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس آفتاب نے یہ بھی کہا کہ ہمیں تنخواہیں بند کرنے کی دھمکیاں نہ دی جائیں، اس دوران وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہاکہ کتوں کے کاٹنے پر ذمہ دار ارکان اسمبلی نہیں بلکہ لوکل گورنمنٹ ہے۔عدالت نے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کو ذمہ داری اٹھانے کیلیے تحریری بیان دینے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اب حکومت کو کتے کے کاٹنے سے جاں بحق ہونے والوں کے ورثاء کو معاوضہ دینا پڑے گا، کسی کی آنکھ ضائع ہوئی یا کوئی زخمی ہوا تو اس کا بھی نقصان سندھ حکومت کو اداکرنا ہوگا اور کوتاہی برتنے والے افسران کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔بعد ازاںسندھ ہائیکورٹ سکھر بینچ نے کتوں کے کانٹے کے واقعات کے کیس میں معطل ارکان صوبائی اسمبلی فریال تالپور اور گیان چند ایسرانی کی رکنیت بحال کردی۔سماعت کے بعد میڈیاسے گفتگو میں فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ جسٹس آفتاب کو ملنے والی دھمکیوں پر ان سے معافی مانگی ہے۔