بھارتی ہم منصب سے کوئی ملاقات طے نہیں، شاہ محمود قریشی

88

دوشنبے (صباح نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارتی ہم منصب سے مستقبل میں کسی بھی نوعیت کی ملاقات کو خارج از امکان قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی
بھارتی ہم منصب سے کوئی ملاقات طے نہیں۔ وہ دوشنبے میں ترک ہم منصب سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے، تاجکستان کے شہر دوشنبے میں منعقدہ نویں ہارٹ آف ایشیا استنبول پراسس کانفرنس کے موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی ترک وزیر خارجہ میولوت چاوش اوغلو کے ساتھ ملاقات ہوئی ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ترک وزیر خارجہ میولوت چاوش اوغلو کی ملاقات میں دو طرفہ تعلقات ،خطے میں امن و امان کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔دونوں وزرائے خارجہ کے مابین افغان امن عمل کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی ۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے مابین یکساں مذہبی، تہذیبی اور ثقافتی اقدار کی بنیاد پر گہرے برادرانہ تعلقات استوار ہیں۔ پاکستان سمجھتا ہے کہ افغان مسئلے کا دیرپا اورمستقل حل، افغان قیادت میں جامع سیاسی مذاکرات میں مضمر ہے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کشمیر کے مسئلے پر ترکی کی جانب سے مستقل حمایت کو سراہتے ہو ئے اسے مظلوم کشمیریوں کے لیے حوصلے کا باعث قرار دیا ۔ دونوں وزرائے خارجہ نے نویں ہارٹ آف ایشیا استنبول پراسس کانفرنس کے انعقاد کو افغانستان میں قیام امن کے لیے خوش آئند قرار دیا۔ بعد میں میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میری بھارتی ہم منصب سے کوئی ملاقات طے نہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیرخارجہ آرہے ہیں، وہ استنبول عمل کا حصہ رہے ہیں، اس کے باوجود بھارتی ہم منصب سے دو طرفہ ملاقات طے نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہر ملاقات میں پاکستان کے مفادات کا تحفظ میری اولین ترجیح ہوتی ہے۔شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے دوران ایران، قازقستان اور تاجکستان کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں متوقع ہیں۔انہوں نے ترک ہم منصب سے ملاقات کے حوالے سے کہا کہ ترک قیادت کے ساتھ ملاقات ہمیشہ خوشی کا باعث ہوتی ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ہو، فیٹف فورم ہو، ہمیں ہمیشہ ترکی کی حمایت حاصل رہی ہے۔