لاہور ہائیکورٹ: شہباز شریف کی درخواست ضمانت پر نیب سے جواب طلب

392

لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کی درخواست ضمانت پر نیب سے جواب طلب کرلیا ہے جبکہ دیگر فریقین کو 13 اپریل کیلیے نوٹس جاری کردیے گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق جسٹس سردار سرفراز ڈوگر اور جسٹس اسجد جاوید گھرال پر مشتمل لاہور ہائیکورٹ کے بنچ نے منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران عدالت نے چیئرمین اور ڈی جی نیب سمیت دیگر فریقین کو 13 اپریل کیلیے نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر نیب کو تفصیلی جواب اور رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

 درخواستگزار کی طرف سے امجد پرویز اور اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ پیش ہوئے،  درخواست میں چئیرمین اور ڈی جی نیب کو فریق بناتے ہوئے کہا گیا ہےکہ نیب نے بدنیتی سے شہباز شریف کو گرفتار کیا ، نیب نے بدنیتی کی بنیاد پر آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بنایا ہے اور اہلخانہ کو بے نامی قرار دیا ہے جبکہ حمزہ شہباز اور دیگر بچوں کے خود کفیل ہونے کا ریکارڈ ریاستی اداروں کے پاس موجود ہے۔

وکیل کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز، سلمان شہباز اور دیگر بچے کم عمری میں ہی خود کفیل تھےجبکہ شہباز شریف کا کہناتھاکہ عوام کو اپنا گھر دینے کے خواب کی تکمیل کے لئے آشیانہ ہاوسنگ اسکیم کا اجرا کیا ، 5 اکتوبر 2018 کو آشیانہ کیس میں گرفتار کیا گیا اور اس دوران ہی منی لانڈرنگ کی انکوائری شروع کی گئی تھی۔

واضح رہے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ  4 وعدہ معاف گواہوں میں سے کسی ایک گواہ نے بھی مجھے اپنے بیان میں نامزد نہیں کیا جبکہ 28 ستمبر 2020 سے گرفتار ہوں اور ریفرنس میں 110 گواہ ہیں اور ٹرائل ابھی ابتدائی سطح پر ہے۔

شہبازشریف مزید کہنا تھا کہ  ملک سے فرار نہیں ہونگا، کیس کا سامنا کروں گا ، منی لانڈرنگ کیس میں حمزہ شہباز سمیت دیگر شریک ملزموں کو بھی ضمانت پر رہا کیا جاچکا ہے ، لہذا مجھے بھی منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا جائے۔