کراچی(اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی کے تحت شہر قائد کے سلگتے اورگمبھیر مسائل کے حل اور 3 کروڑ سے زاید شہریوں کے جائز اور قانونی حقوق کے حصول کے لیے جاری ’’حقوق کراچی تحریک ‘‘کے سلسلے میں آج شاہراہ فیصل پر قائد آباد تا گورنر ہائوس ’’حق دو کراچی ریلی ‘‘کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں ،ریلی کا آغاز2بجے دن ہوگا ،شاہراہ فیصل پر متعددمقامات پر استقبالیہ کیمپ قائم کیے گئے ہیں ، مسجد رومی سوسائٹی پر قائدین کا ابتدائی خطاب ہوگا ۔امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق خصوصی طور پرخطاب کریں گے ،امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن گورنر ہائوس پر اپنے خطاب میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ،امرا اضلاع کی قیادت میں شہر بھر سے جلوس ریلی میں شریک ہوں گے ،ریلی میں نوجوان ،بزرگ ،طلبہ و اساتذہ ،محنت کش اور مزدوروں سمیت شہر کے ہر طبقے اور زبان بولنے والے اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد بڑی تعداد میں شریک ہوں گے جس کے لیے بڑے پیمانے پر تیاریاں او رانتظامات کیے گئے ہیں ،اہل کراچی اپنی حق تلفی وفاقی و صوبائی حکومتوں اور حکمران پارٹیوں کے خلاف اور اپنے جائز اور قانونی حقوق کے لیے بھرپور طاقت و قوت کا مظاہرہ کریں گے ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاہے کہ آج شاہراہ فیصل پر اہل کراچی اعلان کریں گے کہ اب کراچی خاموش نہیں رہے گا ، بولے گا اور اپنا حق وصول کرے گا ، حق دو کراچی ریلی صرف کوئی سیاسی سرگرمی نہیں بلکہ یہ 3 کروڑ عوام کے جائز اور قانونی حق کے لیے ہے ۔ حقوق کراچی تحریک اہل کراچی کا مستقبل برباد کرنے والوں کے خلاف ہے اور ان سے اپنا حق لینے کے لیے چلائی جا رہی ہے ۔آج اہل کراچی کی آواز پورے ملک میں پہنچے گی اور عوام حکمران پارٹیوں اور وفاقی و صوبائی حکومتوں سے سوال کریں گے کہ ان کی آدھی آبادی کیوں غائب کی گئی ؟ کوٹا سسٹم میں غیر معینہ مدت تک اضافہ کر کے نوجوانوں کے مستقبل کو کیوں تاریک کیا جا رہا ہے ؟ کراچی کے مینڈیٹ کو کیوں فروخت کیا جا تا ہے ؟ پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم نے جعلی اور متنازع مردم شماری کی منظوری کیوں دی ؟ تینوں حکمران پارٹیوں پر مشتمل ٹرانسفارمیشن کمیٹی نے 7ماہ میں کیا کیا اور 11سو ارب روپے میں سے کتنی رقم کہاں خرچ کی ؟ شیخ رشید نے سرکلر ریلوے کو اصل حالت میں بحال کرنے کے بجائے عوام کو دھوکا کیوں دیا ؟ کراچی میں سڑکیں کیوں نہیں بن رہی ہیں ؟ بجلی ، پانی ، سیوریج ، صفائی ستھرائی اور ٹرانسپورٹ کے مسائل آخر کب حل ہوں گے ؟ کیا اہل کراچی کے لیے صرف چنگ چی رکشے ہی رہ گئے ہیں ؟ مائوں کو با عزت اور بہتر ٹرانسپورٹ کی سہولت کیوں میسر نہیں ؟ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کو ناظم آباد گول مارکیٹ کے قریب ایک بڑی کارنر میٹنگ سے خطاب اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ حافظ نعیم الرحمن نے عوامی رابطہ مہم اور حق دو کراچی ریلی کے سلسلے میں ضلع وسطی اور ضلع گلبرگ کا دورہ کیا ،متعدد مقامات پر عوامی اجتماعات اور کارنر میٹنگز سے خطاب کیا ،مارکیٹوں اور بازاروں میں دکانداروں ،سبزی و پھل فروشوں اور عام شہریوں سے ملاقات کی اور ان کو ریلی میں شرکت کی دعوت دی ۔ اس موقع پر ضلع گلبرگ کے امیر فاروق نعمت اللہ اور ضلع وسطی کے امیر وجیہ حسن بھی موجود تھے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ماضی میں بھی عوام کی خدمت کی ہے اور مستقبل بھی جماعت اسلامی کی ہی قیادت سنوار سکتی ہے ۔ عبد الستار افغانی اور نعمت اللہ خان ایڈووکیٹ کے مثالی ادوار میں ہی کراچی کی تعمیر و ترقی ہوئی ۔ نعمت اللہ خان ایڈووکیٹ کا دوسری مرتبہ سٹی ناظم بننے کا راستہ نہ روکا جاتا تو آج کراچی کی یہ ابتر حالت ہر گز نہیں ہوتی ۔مصطفیٰ کمال کے دور میں نعمت اللہ خان کے منصوبوں اور پروجیکٹ کو مکمل نہیں ہونے دیا گیا ۔ 4سال وسیم اختر بھی میئر رہے ، گزشتہ 16سال میں ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کراچی کے لیے پانی کا کوئی منصوبہ نہ لا سکیں ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہم وفاقی حکومت اور وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ ، بلاول اور آصف زرداری سے بھی کہتے ہیں کہ کراچی کو محروم اور نظر انداز کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کراچی کے حقوق کے حصول کے لیے ہر ممکن کوشش اور آئینی و جمہوری طریقے اختیار کرے گی ۔ دریں اثنا حق دو کراچی ریلی کے سلسلے میں ہفتے کے روز بھی رات گئے تک سرگرمیاں جاری رہیں ،شہر بھر میں قائم استقبالیہ کیمپوں میں زبردست گہما گہمی رہی ۔ ’’حق دو کراچی مہم ‘‘کے سلسلے میں تیار کیے گئے خصوصی ترانے چلتے رہے او رعام شہریوں کو ریلی میں شرکت کی دعوت دی گئی ،ہزاروں کی تعداد میں ہینڈبلز تقسیم کیے گئے ،موبائل پبلسٹی کے لیے تیار کی گئی خصوصی گاڑیاں اور ٹرک شہر کی اہم شاہراہوں اور سڑکوں پر گشت کرتے رہے ،رہائشی علاقوں اور گلیوں میں سوزوکیوں پر لائوڈ اسپیکرز اور میگا فونز کے ذریعے اعلانات اور شرکت کی دعوت دینے کا سلسلہ جاری رہا ۔جے آئی یوتھ کے تحت شہر کے مختلف علاقوں میں موٹر سائیکل سوار نوجوانوں کی چھوٹی بڑی ریلیاں نکالی گئیں ،کارکنان اور ذمے داران ملاقات اور رابطے کرتے رہے ،عوام کے اندر زبردست جوش و خروش دیکھنے میں آیا ،جماعت اسلامی کی حقوق کراچی تحریک اور حق دو کراچی ریلی کو بھرپور انداز میں سراہا گیا اور شرکت پر آمادگی ظاہر کی گئی ۔