حیدرآباد،انتظامیہ اور پولیس کا مرکزی شاہراہوں پر رسمی گشت ٹریفک جام

184

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ کے بلدیہ املاک سے غیرقانونی قبضے واگزار کرانے اور میونسپل کارپوریشن کی حدود سے تمام تجاوزات ختم کرانے کے احکامات کی روشنی میں جاری انسداد تجاوزات آپریشن کے باوجود بدترین ٹریفک جام کا سلسلہ جاری ہے، ضلعی انتظامیہ کے افسران کا بلدیہ عملے اور پولیس کے ہمراہ مرکزی شاہراہوں پر رسمی گشت، بلدیہ عملے نے پہلے ہی تمام ٹھیلے، پتھارے ہٹوا دیے، پختہ تجاوزات کو مہلت۔ سندھ ہائی کورٹ میونسپل کارپوریشن حیدرآباد کی تمام حدود سے تجاوزات ختم کرنے اور بلدیہ املاک، قبرستانوں، پبلک پارکس، ڈسپنسریز، مسافر خانوں، پبلک واش رومز، کھیلوں کے میدان، رفاعی پلاٹس، اسپتالوں، لیبارٹریز، گونگے، بہرے بچوں کے اسکولوں سمیت دیگر مقامات سے قبضے ختم کرانے کے احکامات دیے ہیں، جس کے بعد سٹی، لطیف آباد، قاسم آباد سمیت دیگر تعلقوں میں انسداد تجاوزات آپریشن شروع کیا گیا ہے۔ سٹی میں کیے جانے والی کارروائیاں افسران بلدیہ عملے اور پولیس کے ہمراہ گشت تک محدود ہیں،جبکہ تجاوزات کی سرپرستی میں ملوث موجودہ بلدیہ عملے نے کارروائی سے قبل ہی تمام تجاوزات کو ہٹوا دیا جنہیں افسران کے گشت کے بعد دوبارہ بحال کرادیاگیاہے،جبکہ دکانوںکی حدود سے باہر پختہ تھلوں پتھاروں کو مہلت کے نام پر چھوڑ دیا گیا،جبکہ افسران نے گشت کے دوران مرکزی شاہراہوں ،گلیوں محلوں میں سڑکوں پر قائم سیکڑوں ڈینٹرز، پینٹرز، مکینوں کے ورکشاپس، رسالہ روڈ پر واقع گھوڑے کے پیائوںپر قائم غیرقانونی مزداٹرک اسٹینڈ،گورنمنٹ نیول رائے اسکول کی چاردیواری کے ساتھ سوزوکی اسٹینڈکاکوئی نوٹس نہیں لیا،اسی طرح گول بلڈنگ کے اطراف سمیت رسالہ روڈاوراسٹیشن روڈ کی تمام لنگ گلیوں میں سڑکوں پر موٹرسائیکل شوروم مالکان کے غیرقانونی قبضے کو بھی نہیں ختم کرایاجاسکا،جہاں رہائشی علاقے میں سیکڑوں گاڑیاں سڑکوں کے درمیان کھڑی کرکے خریدوفروخت کاکاروبار کیاجاتا ہے ،اسی طرح گول بلڈنگ عقبی دروازے پر قبضہ اورغیرقانونی دکانیں برقرارہیں ،اسسٹنٹ کمشنر سٹی کی رہائش گاہ سے چند قدم کے فاصلے پر واقع قدیم مسجد محبت شاہ بخاریؒ کے محراب اورفرنٹ پر بھی غیرقانونی قبضہ برقرار ہے جہاں 4دکانیں تعمیر ہیں ،جبکہ دوسری طرف انسدادتجاوزات آپریشن عدالتی حکم اورکاروائی کے بعد بلدیہ اینٹی انکروچمنٹ سیل کے عملے نے بڑے پیمانے پر تجاوزات سے بھتہ وصولی کا سلسلہ شروع کررکھا ہے اورعرصہ دراز بعد کلاتھ مارکیٹ سے ختم کی گئی تجاوزات کو دوبارہ بحال کردیاگیا ہے ،شہریوں نے ڈپٹی کمشنر فواد غفار سومرو سے اپیل کی ہے کہ وہ برائے راست آپریشن کی نگرانی کریں اور2016ء کی طرح کئے جانے والے آپریشن کی طرح کاروائی عمل میں لائی جائے تاکہ عملی طور پر تجاوزات کو ختم کیاجاسکے۔