سندھ اسمبلی ،بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری ایکٹ ترمیمی بل کثرت راے سے منظور

157

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی میں بے نظیر شہید یونیورسٹی لیاری ایکٹ ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور جبکہ سندھ ٹرسٹ ترمیمی بل کو مزید غور و خوض کے لیے متعلقہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔ دونوںسرکاری بل صوبائی وزیر پارلیمانی امور مکیش کمار چائولہ نے متعارف کرائے تھے ۔شہید بے نظیر یونیورسٹی لیاری ترمیم بل پرایم کیو ایم کے رکن محمد حسین نے اعتراض اٹھائے اور مطالبہ کیا کہ سب سیکشن ٹو کو ڈیلیٹ کیا جائے۔مکیش کمار چائولہ نے کہا کہ ترمیم میںکوئی فرق نہیں رکھا جارہا ہے،سب ڈویژن کا دائرہ بڑھا دیا گیا ہے۔ایوان نے محمد حسین کی ترمیم کو مسترد کردیا اور بل کثرت رائے سے منظور کرلیا۔اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے ایوان میں حکومت سے مطالبہ کیا کہ ہمیں بتایاجائے کہ کتوں کو پکڑنے اور مارنے کا کام کون کررہاہے ؟ ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن ارکان کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے۔ ایم کیو ایم کے رکن محمد حسین نے کہا کہ عدالتی فیصلے سے تمام ارکان پریشان ہیں ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ بلدیات نے کتے مارنے کی مہم پر ہمیں اعتماد میں نہیں لیا ۔اسپیکر آغا سراج درانی نے کہا کہ میں بھی وزیر بلدیات رہاہوں،کتامارمہم بلدیات کا کام ہے۔ پیپلز پارٹی کے رکن شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ارکان اسمبلی کا کام قانون سازی ہے،انسداد سگ گزیدگی ارکان اسمبلی کا کام نہیںہے،عدالتی فیصلے پر ہمیں اپناموقف دینا چاہیے اورتمام پارلیمانی جماعتوں کے ارکان مشترکہ پٹیشن عدالت میں داخل کریں۔ایم ایم اے کے رکن سندھ اسمبلی سید عبدالرشید کی ایک تحریک استحقاق جو سینیٹ الیکشن کے دوران سندھ میں ارکان اسمبلی کی خریدوفروخت سے متعلق تھی اسپیکر آغا سراج درانی نے خلاف ضابطہ قرار دیکر مسترد کردی۔سید عبدالرشید نے اپنی تحریک استحقاق ایوان میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ ارکان سندھ اسمبلی کی خریدوفروخت کرکے ایوان کا تقدس مجروح کیا گیا ۔ سندھ میں ہونے والی ہارس ٹریڈنگ پر خصوصی کمیٹی بنائی جائے اورایوان کی خصوصی کمیٹی اس پورے معاملے کی چھان بین کرے۔انہوں نے کہا کہ یکم مارچ کو سندھ اسمبلی میں جو تماشہ ہوا اس سے تمام ارکان اسمبلی رسوا ہوئے ہیں۔بعدازاں اسپیکر نے تحریک استحقاق خلاف ضابطہ قرار دیکر مستردکردی۔محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے مختلف تحریری اور ضمنی سوالوں کا جواب دیتے ہوئے سندھ کے وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی تیمور تالپور نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں سندھ بہت آگے ہے تاہم ابھی تک سندھ سمیت کسی صوبے کے دفتری امور کو پیپر فری نہیں کیاجاسکاہے جب کہ وزیرتعلیم سعید غنی نے سندھ اسمبلی کے باہر احتجاج کرنے والے اساتذہ کے حوالے سے ایوان میں پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا کہ آئی بی اے ٹیسٹ پاس ہیڈماسٹرز ان دنوںاحتجاج پرہیں۔2017ء میں کنٹریکٹ پر ان ہیڈماسٹرز کو بھرتی کیاگیاتھا بعدازاں ان کا تقرر کیس پر عدالت میں گیا۔2018ء میں عدالت عالیہ نے اس کیس میں فیصلہ دیا۔عدالتی فیصلے میں کہاگیا کہ 17گریڈ کی ملازمتیں پبلک سروس کمیشن کے ذریعے دی جائیں۔قبل ازیں سندھ اسمبلی کے اجلاس کے آغاز میں وزیر اعظم عمران خان،خاتون اول اور کورونا وائرس سے متاثر دیگر مریضوں کے لیے دعا کی گئی۔ایوان میںصحافی اجے لالوانی کے بہیمانہ قتل پر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی اورکراچی پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی کی والدہ کے انتقال پر دعائے مغفرت بھی ہوئی۔