سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت کو ڈینئل پرل قتل کیس میں ضمانت پانے والے عمرشیخ کی لاہورمنتقلی کے اقدامات کی رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صحافی ڈینئل پرل قتل کیس کے ملزمان کی رہائی کےخلاف درخواستوں پرسماعت ہوئی تو پنجاب حکومت نے عمرشیخ کی منتقلی سے متعلق تحریری جواب عدالت میں جمع کرا دیا۔
معاون وکیل ملزمان رؤف شیخ نے کہا کہ عمرشیخ کے اہلخانہ لاہورمیں ہیں، ان کو لاہورمنتقل کیا جائے، ڈینئل پرل قتل کے ایک ملزم عادل شیخ ہڈیوں کی بیماری میں مبتلا ہیں۔
جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ عادل شیخ کو جناح یا سروسز اسپتال منتقل کردیں۔ جسٹس عمرعطا بندیال نے استفسار کیا کہ عدالتی حکم کے باوجود اب تک عمرشیخ کولاہورمنتقل کیوں نہیں کیا؟ بہت سے ہائی سیکیورٹی ایریاز ہیں، عمرشیخ کو وہاں شفٹ کرسکتے ہیں، عمرشیخ کی مستقل رہائی کا حکم نہیں دے رہے صرف منتقل کردیں۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ عمرشیخ کو ریسٹ ہاؤس میں شفٹ کرے تو رینجرزاورفوج کی مدد لینا ہو گی، عمرشیخ کو لاہورمیں جیل کی حدود میں ایک سرکاری گھرمیں رکھا جائے گا۔
جسٹس عمرعطا بندیال نے پوچھا کہ جیل کی حدود میں ہی منتقل کرنا ہے تو انتظامات میں وقت کیوں لگ رہا ہے؟ جس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے جواب دیا کہ عمرشیخ کیلئے کسی سرکاری افسر کا خالی گھر دیکھ رہے ہیں۔
عدالت نے کہا کہ عمرشیخ کے وکیل محمود اے شیخ کی علالت کے باعث کیس ملتوی کرنے کی درخواست کی گئی جس کے بعد کیس کی سماعت 2 ہفتوں کےلیے ملتوی کر دی گئی۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے ان چیمبرسماعت میں ملزم عمرشیخ کو لاہور منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔ وفاق اورسندھ حکومت نے ڈینئل پرل قتل کیس کے ملزمان کی رہائی کےخلاف درخواستیں دائر کی ہیں۔