چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں ساتوں سینیٹرز نے جان بو جھ کر نام پر مہر لگائی تھی جس کی وجہ سے ووٹ مسترد کیا گیا۔
چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں 7 مسترد شدہ ووٹوں کے معاملے پر نجی ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ پی پی پی اورپی ڈی ایم کے جن 7 سینیٹرز کے ووٹ مسترد ہوئےان پر پہلے سے شبہ تھا، ان 7 ارکان کوکہاگیاتھاکہ گیلانی کےنام پرمہر لگائیں تاکہ ثابت ہوانہوں نےپی ڈی ایم کوہی ووٹ ڈالا۔
چیئرمین سینیٹ کے لیے صادق سنجرانی اور یوسف رضا گیلانی کے مقابلے میں اپوزیشن اتحاد کے وہ 7 کون تھے جنہوں نے ساتھ نہیں دیا؟اس حوالے سے چہ مگوئیاں جاری ہیں۔
پارلیمان کے ایوان بالا میں حکمران اتحاد کے مقابلے میں اپوزیشن کے سینیٹرز کی تعداد زیادہ ہے تاہم اس کے باوجود اپوزیشن امیدوار یوسف رضا گیلانی الیکشن ہار گئے۔
چیئرمین سینیٹ کے لیے پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوار یوسف رضاگیلانی کے 7ووٹ مسترد ہونے سے انہیں شکست سے دوچارہونا پڑا۔جمعہ کو ایوانِ بالا کے نئے چیئرمین کے انتخاب میں حکومتی امیدوار صادق سنجرانی 48 ووٹ حاصل کرکے کامیاب ہوگئے ہیں۔ وہ لگاتار دوسری مرتبہ اس عہدے پر منتخب ہوئے ہیں۔
صادق سنجرانی کے مدمقابل اپوزیشن کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے مشترکہ امیدوار یوسف رضا گیلانی کو 42 ووٹ ملے۔ ڈپٹی چیئرمین کا عہدہ بھی حکومتی امیدوار کے نام ہوا جس پر مرزا محمد آفریدی 98 میں سے 54 ووٹ لے کر منتخب ہوئے۔
ڈپٹی چیئرمین کے لیے اپوزیشن کے امیدوار مولانا عبدالغفور حیدری کو 44 ملے۔ایوان میں موجود تمام 98 ارکان نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا جن میں سے آٹھ ووٹ مسترد قرار دیے گئے۔ ان میں سے ایک ووٹر نے دونوں امیدواروں کے نام پر مہر لگائی جبکہ 7نے یوسف رضا گیلانی کے نام کے سامنے موجود خانے کے بجائے ان کے نام پر مہر لگائی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب میں کوئی ووٹ مسترد نہیں ہوا۔