کوروناکیسز، اسلام آباد سمیت 9شہروں میں 2ہفتوں کیلیے تعلیمی ادارے بند، شادی ہالز کھولنے کا فیصلہ بھی واپس

213

اسلام آباد(نمائندہ جسارت) حکومت نے کورونا وائرس کی بڑھتی شرح کے پیش نظر ملک کے 9شہروں میں 2 ہفتوں کے لیے تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کردیا۔اسلام آباد ، لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، گجرات، ملتان، راولپنڈی، سیالکوٹ اور پشاورکے تعلیمی اداروں میں 15 مارچ سے 28مارچ تک تعطیلات رہیں گی، جن اداروں میں امتحانات ہورہے ہیں وہ جاری رہیں گے۔ بدھ کو اسلام آباد میں نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا اجلاس ہوا جس میں کورونا کی بدلتی صورتحال پر جائزہ لیا گیا، اجلاس کے دوران کورونا سے بچاؤ کے لیے ماسک پہننے پر سختی سے عمل درآمد کی ہدایت کی گئی، تمام تجارتی سرگرمیوں پر رات 10 بجے بند کرنے کی حد فوری نافذ کر دی گئی، 15 مارچ سے شادی ہالز، انڈور ڈائننگ اور سینما گھروں اور مزارات کھولنے کا فیصلہ بھی واپس لے لیا گیا ہے۔بیرونی اجتماعات کورونا ایس او پیز کے سخت نفاذ کے ساتھ زیادہ سے زیادہ 300 افراد تک محدود رہیں گے۔این سی او سی اجلاس کے بعد وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ پاکستان میں کورونا کا پھیلاؤ بڑھ رہا ہے، کیسز بڑھنے سے اسپتالوں پر دباؤ مزید بڑھ جاتا ہے، گزشتہ ہفتے کے دوران ملک میں کورونا کی شرح میں مزید اضافہ ہوا ہے، شہری گھر سے باہر فیس ماسک ہر صورت پہنیں۔ ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ کورونا وبا کے پیش نظر دفاتر میں 50 فیصد ملازمین کے گھر سے کام کرنے کی پالیسی جاری رہے گی، تفریحی مقامات کو شام 6 بجے بند کردیا جائے گا، موجودہ صورتحال دیکھتے ہوئے سینما گھروں اور شادی ہالز کو نہیں کھولا جاسکتا،ہوٹلوں کے اندر کھانے کی اجازت بھی نہیں ہوگی، اس کے علاوہ تمام تجارتی سرگرمیوں پر رات 10 بجے کے وقت کی حد فوری نافذ کر دی گئی۔اس موقع پر شفقت محمود نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان میں حالات تقریباً ٹھیک ہیں لیکن پنجاب، خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر میں مسائل نظر آئے ہیں، سندھ اور بلوچستان میں 50 فیصد بچے اسکول آئیں گے۔