مولانا فضل الرحمن کو ایک بار پھر ’’ماموں‘‘ بنایا جارہا ہے، جے یو آئی رہنما

374
فضل الرحمن قوم کو بتائیں کہ 48گھنٹوں میں کتنے ہفتے ہوتے ہیں، حافظ حسین

کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما اور ممتاز پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی سمیت دیگر جماعتیں اسلام آباد لے جا کر ایک بار پھر ماضی کی طرح جے یو آئی (ف) اور مولانا فضل الرحمن کو ’’ماموں‘‘ بنائیں گی۔

اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ حسین احمد نے کہا کہ نام نہاد رینٹل مارچ کے لیے 26 مارچ کے بجائے جے یو آئی (ف) کے مخلص کارکنان کو تین دن بعد 29 مارچ کواسلام آباد کےلیے نکلنا چاہیے تاکہ اس بار پہلے ہی پتہ چل سکے کہ جے یو آئی (ف) کے علاوہ پی ڈی ایم کی دیگر پارٹیاں اس بار اپنے کتنے کارکن اسلام آباد کے میدان میں لاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب بھی مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی وغیرہ جے یو آئی (ف) کے مخلص کارکنوں کو بہلاکراسلام آباد لے جاکرایک بار پھر ماضی کی طرح جے یو آئی (ف) اور مولانا فضل الرحمن کو ’’ ماموں‘‘ بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں آزادی مارچ کے حوالے سے بھی مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے بار بار وعدے کے باوجود جس طرح بیوفائی کی اس بے وفائی کو دوبارہ دوہرانے کا پروگرام ہے جبکہ ان خدشات کا اظہار جے یو آئی (ف ) کے سکھر میں منعقدہ مجلس عمومی کے اجلاس میں خود مولانا فضل الرحمن نے اپنے خطاب میں برملا اظہار کرتے ہوئے شکوہ کردیا ہے۔

حافظ حسین احمد نے کہا کہ جن خدشات کا اظہار عرصہ سے ہم کرتے آرہے تھے وہ تمام کے تمام خدشات اب ایک ایک کرکے قوم کے سامنے آرہے ہیں،اب تو خیر سے صوبہ خیبر پختونخوا   کے ارکان مرکزی عمومی نے ہی مولانا فضل الرحمن کی اجلاس میں کی گئی تقریر تک ’’لیک‘‘ کردی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت پی ڈی ایم کو عملاً  2 عدد نا تجربہ کار بچوں مریم نواز شریف اور بلاول بھٹو زرداری کے فیصلوں کے تحت چلایا جارہا ہے جبکہ مولانا فضل الرحمن صاحب صرف نمائشی صدر ہیں،اصل میں ’’ایک زرداری سب پر بھاری ثابت ہورہا ہے‘‘،اور جے یو آئی (ف ) کے مرکزی جنرل کونسل کے اجلاس میں بھی مولانا فضل الرحمن یہی رونا روتے نظر آئے۔

حافظ حسین احمد نے کہا کہ اب بھی وقت ہے کہ جے یو آئی کو اس دلدل سے باہر نکا لنے کی سنجیدہ کوشش کی جانی چاہیے تاکہ جمعیت علماء اسلام پاکستان کی رہی سہی ساکھ کا تحفظ ممکن ہوسکے۔