اسلام آباد( آن لائن )پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے سینیٹ الیکشن میں پیسے چلنے کے حوالے سے سپریم کورٹ کو پریشانی اس لیے لاحق ہے کیوں کہ یہ جو واقعات سامنے آتے ہیں کہ الیکشن میں بڑے پیسے چلتے ہیں ، ماضی میں بھی چلتے رہے ہیں ، اب بھی کروڑوں اربوں میں چلتے ہیں ، اس صورتحال میں وہ کس طرح سے اس کو باور کریں کہ سینیٹ کا ایسا الیکشن آئین کے دائرہ کار میں ہوتا ہے۔تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں اوپن بیلٹ کے لیے بھیجے گئے صدارتی ریفرنس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل کی جانب سے جو بحث کی جارہی ہے اس پر زیادہ توجہ دی جارہی ہے کہ ایک تو یہ الیکشن ہے لیکن اگر پیسے لگ جائیں تو کیا یہ الیکشن رہتا بھی ہے کہ نہیں؟ جس میں اگر فیصلہ ہی صرف پیسے سے ہورہا ہو ، اور دوسرا یہ کہ اس طرح کا الیکشن کیا آئین کے دائرہ کارمیں ہے یا نہیں؟۔معروف وکیل سیاسی رہنما نے کہا کہ لگ یہ رہا ہے کہ بنیادی ڈھانچے کو تبدیل کیے بغیر اس کے استعمال کو تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ، کیوں کہ ماضی کے جو تجربات رہے ہیں ان سے ہماری کوئی حوصلہ افزائی نہیں ہوتی ، ایک دفعہ تو صرف پیسے کے زور پر باپ ، بیٹا اور بھائی تینوں ہی سینیٹر منتخب ہوگئے تھے اور سب جانتے ہیں کہ سینیٹ الیکشن میں ایسا ہوتا ہے ، اس لیے سینیٹ الیکشن میں پیسے چلنے کے حوالے سے سپریم کورٹ کو پریشانی لاحق ہے کیوں کہ اس صورتحال میں وہ کس طرح سے اس کو باور کریں کہ سینیٹ کا ایسا الیکشن آئین کے دائرہ کار میں ہوتا ہے۔